لاہور)کامرس رپورٹر)ملک میں یوریا کھاد کا استعمال 6.5ملین ٹن سے کم ہوکر 5.3ملین ٹن رہ گیا ہے۔ جس سے اہم ترین فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔ یوریا کھاد کا بروقت دستیاب نہ ہونااور اس کی بڑھتی ہوئی قیمت نے کسانوں کو کم یوریا استعمال کرنے پر مجبور کردیا ہے۔یوریا کامناسب مقدار میں استعمال فصل کی پیداوارمیں 25فیصد حصہ رکھتا ہے اور اس کے بروقت استعمال نہ کرنے سے گندم کی فی ایکٹر پیداوار میں 40کلو گرام کی کمی سے ملک کو 24ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔ گندم کی بہتر پیداوار نہ ہونے سے اہم ترین غذائی اشیاءیعنی آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوجائے گاجس سے غربت میں مزید اضافہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارٹیلائزر مینو فیکچررز پاکستان ایڈوائزری کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب خواجہ نے لاہور میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ 2008-09میں فرٹیلائزراستعمال کرنے کی فی ایکٹر لاگت 4450روپے تھی جوکہ 2012-13میں 83فیصد اضافے کے ساتھ 8125روپے فی ایکٹر ہوگئی ہے۔ پاکستانی کسان ملکی غذائی سیکیوریٹی کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔ ملکی پاور بحران کو دورکرنا حکومت کی اہم ذمہ داری ہے مگر اس دوران ملکی زرعی سیکٹر کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ زراعت پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور پاکستانی صنعتوں کو بروقت اور سستاخام مال فراہم کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان لانے میں نہایت سنجیدہ ہے۔