کے ٹو سر کرتے لاپتہ ہونے والے نیوزی لینڈ کے باپ بیٹا 2کوہ پیماﺅں کی موت کی تصدیق

گلگت+اسلام آباد (اے پی اے+نوائے وقت رپورٹ) گلگت بلتستان میں نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے 2 کوہ پیما جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرتے ہوئے جمعہ کے روز لاپتہ ہو گئے تھے، کے حوالے سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔ والٹر اور انکا 25 سالہ بیٹا دینالی والٹر جمعہ کی رات 7 ہزار 400 میٹر بلندی پر واقع بیس کمیپ نمبر 3 پر موجود تھے کہ ایک برفانی تودے کی زد میں آ گئے۔ کوہ پیماو¿ں کی مہم جوئی کی منتظم کمپنی کے مینجر شیر علی نے بتایا کہ کوہ پیماو¿ں کو تلاش کرنے ٹیمیں جب بیس کیمپ نمبر 3 تک پہنچیں تو انہیں کوہ پیماو¿ں کی آئس کاٹنے والی چھوٹی کلہاڑیاں اور دوسرے اوزار بکھرے ہوئے ملے اور ان کا ٹینٹ بھی تباہ ہو چکا تھا جس کے باعث ہمارے پاس انہیں مردہ قرار دینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔ شیر علی نے بتایا کہ مارٹن والٹر کا آخری مرتبہ ریڈیو کے ذریعے رابطہ جمعہ کی رات 6 بج کر 45 منٹ پر ہوا تھا۔ دونوں کوہ پیما 24 جولائی کو چوٹی سر کرنے کے مشن پر نکلے تھے اور 28 جولائی تک انہیں یہ مشن مکمل کرنے کی امید تھی۔

ای پیپر دی نیشن