وطن عزیز میں دہشت گردی سے اگرچہ کوئی مکتبہ فکر محفوظ نہیں تاہم اس حوالے سے سب سے زیادہ قربانیاں قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے دی ہیں جنہوں نے شہادت کا جھومر ماتھے پر سجا کر اسلام، ملت اور عوام دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنایا، پاک فوج کی قربانیوں کی داستان تو انتہائی طویل ہے جس میں موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا خاندان بھی نمایاں ہے تاہم دوسرے نمبر پر محکمہ پولیس ہے جس کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد مادر ملت پر نچھاور ہوئی، ملک بھر میں سب سے زیادہ پولیس اہلکار خیبر پختونخواہ میں نشانہ بنے اور یہ اعزاز بھی خیبر پختونخواہ پولیس کو حاصل ہے کہ پولیس فورس کے انتہائی سینئر ترین آفیسر صفوت غیور سے لیکر متعدد سینئر رینک کے افسران نے اپنی خون سے خیبر پختونخواہ پولیس کی تاریخ کو چار چاند لگائے ہیں، شہدائے پولیس اس صوبہ کے محسن ہیں جنہیں یاد رکھنے کے لیئے آئی جی خیبر پختونخواہ ناصر درانی نے ہر سال چار اگست کو یوم شہدائے خیبر پختونخواہ پولیس منانے کا اعلان کیا ہے، چار اگست وہ یادگار دن ہے جب دو ہزار دس میں دہشت گردی کا نشانہ بن کر ایڈیشنل آئی جی خیبرپختونخواہ صفوت غیور نے جام شہادت نوش کیا، خیبرپختونخواہ پولیس کی جانب سے صوبہ بھر میں ستائش جولائی سے چار اگست تک یوم یکجہتی شہدائے خیبرپختونخواہ پولیس منایا جا رہا ہے،یہ ایک حقیقت ہے کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں قیام امن کے لیئے اگر سرکاری اداروں اور قانون کے رکھوالوں کی قربانیوں کا جائزہ لیا جائے تو ڈیرہ پولیس قربانیاں دینے والوں میں سر فہرست ہے مگر چونکہ پولیس فورس کی اکثریت غریب عوام کے چشم و چراغ ہوتے ہیں لہذا ان کی قربانیوں کا نہ ہی ا س انداز سے تذکرہ کیا جاتا ہے جس کے وہ مستحق ہوتے ہیں اور نہ ہی ان کے ورثا ء کو شہادت کے بعد وہ پروٹوکول دیا جاتا ہے جس کا حق بنتا ہے، تاہم اب حالات میں تبدیلی نظر آنا شروع ہوگئی ہے ، اے ایس پی وسیم ریاض خان نے اس حوالے سے نوائے وقت کو بتایا کہ خیبرپختونخواہ کے عوام کو اپنی پولیس فورس اور بالخصوص شہداء پر فخر ہے کیو نکہ ہمارے شہداء نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے اسلام، ملک اور عوام دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنایا، انہوں نے کہا کہ چار اگست کے سلسلہ میں صوبہ بھر میں ایک ہفتہ قبل سے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے اس ضمن میں ستائیس جولائی تا چار اگست تک ہفتہ یکجہتی شہدائے خیبر پختونخواہ پولیس منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں مختلف مقامات پر خصوصی کیمپ لگائے جائیں گے جہاں شہداء کے بارے میں شہری اپنے تاثرات بیان کریں گے اسی طرح تقریری مقابلہ جات اور دیگر یکجہتی تقریبات کو بھی حتمی شکل دی جا چکی ہے، انہو ں نے کہا کہ شہداء ہم سب کے محسن ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنا ہمارا مذہبی اور قومی فریضہ ہے، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں ایک ہزار کے لگ بھگ پولیس اہلکاروں نے دھرتی اور دھرتی کے باسیوں کو دھرتی دشمنوں سے بچانے کے لیئے اپنی جانیں قربان کیں جبکہ ڈیرہ اسما عیل خان میں شہادت کو جھومر ماتھے پر سجانے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد ایک سو اٹھارہ ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ شہری بھی شہداء کے اہل خانہ کی حوصلہ افزائی کے لیئے ان تقریبات میں بھرپور حصہ لیں گے،انہوںنے کہاکہ چاراگست تک محکمہ پولیس صوبہ بھرکی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میںبھی شہداء کی قبروںپرپھول چڑھائے جائینگے۔شہداء کے ورثاء سے ملاقات کے علاوہ شہداء کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریری مقابلے اورخون اکھٹاکرنے کے کیمپ بھی لگائے جائینگے جبکہ4اگست کویوم شہدائے پولیس کے حوالے سے ایک شاندارتقریب پولیس لائن میںمنعقدہوگی، یوم یکجہتی شہدائے خیبر پختونخواہ پولیس کے ضمن میں چار اگست کو صوبہ بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پولیس کی جانب سے خصوصی تقریبات کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے اور ان تقریبات میں پولیس شہدائے کے ورثاء کو مہمانان خصوصی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس حکام نے مطابق صوبہ بھر کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں پولیس شہداء کے نام سے منسوب یادگاروں کی تعمیر کی تجاویز پر بھی کام جاری ہے تاکہ شہداء کے ورثاء کی ہمت افزائی کے ساتھ ساتھ پولیس فورس کا بھی حوصلہ مذید بلند کیا جا سکے، پولیس حکام کے مطابق ضلع بھر میں شہداء کی تصاویر اور ان کی جائے شہادت اور واقعہ شہادت پر مشتمل خصوصی بینرز نصب کئے جا رہے ہیں وہیں خصوصی کیمپ لگا کر وہاں شہداء کی قربانیوں ، ڈیرہ اسما عیل خان میں پولیس کی تربیت، شہر میں قیام امن کے بعد ہونے والی ثقا فتی سرگرمیوں کے بارے میں دستا ویز ی فلمیں اور پولیس فورس پر بنائے گئے خصوصی نغمے بھی دکھائے جائینگے ۔