صدر ہائیکورٹ بار اور خاتون جج میں تلخ جملوں کا تبادلہ‘ جسٹس ارم چیمبر میں چلی گئیں

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر پیر مسعود چشتی اور خاتون جج کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ خاتون جسٹس مقدمات کی سماعت کئے بغیر کمرہ عدالت سے چیمبر میں چلی گئیں۔ جسٹس ارم سجاد گل کے روبرو ہائیکورٹ بار کے صدر پیر مسعود چشتی اندراج مقدمہ کی درخواست میں تاخیر سے پیش ہوئے۔ جسٹس ارم سجاد گل نے پیر مسعود چشتی سے کہا کہ اس مقدمے کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ہے لہٰذا آپ روسٹر چھوڑ دیں اور اگلی تاریخ کا انتظار کریں۔ اس پر کمرۂ عدالت میں موجود وکلاء نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے تلخ کلامی کی۔ دوسری طرف ہائیکورٹ بار نے واقعہ کے خلاف فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ جج کی عدالت کا بائیکاٹ کیا جائے اور بار کی قائم کردہ کمیٹی کے مشترکہ فیصلہ تک یہ بائیکاٹ جاری رہیگا جبکہ آج ساڑھے 11 بجے دن کے بعد ہائیکورٹ بار عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کریگی۔ بار کا ہنگامی اجلاس پیر مسعود چشتی کی صدارت میں ہوا جس میں پاکستان بار کے وائس چیئرمین اعظم نذیر تارڑ، حافظ عبدالرحمن انصاری، اصغر علی گل، منصور الرحمن آفریدی، محمد شریف کھوکھر، ملک خالد محمود اعوان اور سید تنویر ہاشمی سمیت دیگر وکلاء نے شرکت کی۔ جنرل ہائوس نے اعظم نذیر تارڑ حافظ عبدالرحمن انصاری، اصغر علی گل، محمد احسن بھون، عابد ساقی، اشتیاق اے خان، منصور الرحمن آفریدی پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جس نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدم موجودگی میں سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس شیخ مامون رشید سے ملاقات کی اور وکلاء کے موقف سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی مذکورہ واقعہ سے آگاہ کردیا گیا ہے جو لاء اینڈ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد میں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن