لاﺅڈ سپیکر....!

ایم کیو ایم کی لگام جن ہاتھوں میں ہے ان کی ملک دشمنی سے متعلق کسی کو غلط فہمی نہیں۔ نام نہاد تجزیہ نگار جو خود کو عالم اور فنکار کہلانے میں فخر محسوس کرتے ہےں، آجکل میڈیا پر الطاف حسین کا” مبینہ “لاﺅڈ سپیکر بنے ہوئے ہےں۔ رگوں میں الطاف حسین کی وفاداری کا لہوگردش کر رہا ہے۔یہ جذباتی طور پر قاتلوں کی پارٹی سے الگ ہو ہی نہیں سکا ۔مبینہ دہشت گرد تنظیم کے رہنما ءوسیم اختر جب سے گرفتار ہوئے ہیں،یہ ڈاکٹر تجزیہ نگار ایم کیو ایم کے لاﺅڈ سپیکر بنے ہوئے ہےں۔ اپنے قائد الطاف بھائی کو معصوم ثابت کرنے میں منہ سے جھاگ بہہ رہی ہے۔کراچی میں لوگ برین واش ہو سکتے ہیں ، پورا ملک برین واش کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ایم کیو ایم کا یہ لاﺅڈ سپیکر ساری قوم کو دیوانہ سمجھتے ہےں ۔خود اعتمادی کی ایک بد ترین مثال ہے۔ کہ خود کو عقل کُل سمجھتے ہےں۔ اللہ رسول سے عشق کے دعوے اور سوچ الطاف حسین کی۔ یہ اللہ کے نبی کا فرمان ہے کہ جس کے ساتھ محبت ہو گی انہی لوگوں کے ساتھ حساب ہو گا۔ وسیم اختر اب ہاتھ سے تحریر لکھ کر دیں کہ انہوں نے اپنے قائد کا چہرہ بے نقاب نہیں کیا لیکن حقیقت چھپ نہیں سکتی ، کراچی میں گرنے والی لاشوں کی گنتی کی جائے تو زیادہ حساب مبینہ دہشت گرد تنظیم کے کھاتے میں نکلتا ہے۔پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے خلاف بھارتی لابی کا پروپیگنڈا پاکستان کی مخالفت کا ثبوت ہے۔ ”را“ اپنے پالتوﺅں کی صورت میں پاکستان میں داخل ہو چکی ہے۔ امریکہ میں بھارتی کمیونٹی جب بھی پاک بھارت تعلقات پر بات کرتی ہے تو پاکستانی ایجنسیوں کے خلاف زہر اگلتی ہے اور الطاف حسین سے ہمدردی ظاہر کرتی ہے۔ اردو زبان اور مہاجرین کو الطاف حسین کی جماعت سے نتھی کرنا اردو زبان اور مہاجرین کی توہین ہے۔پورا پاکستان مہاجرین سے بھرا پڑا ہے۔ان کی نسلیں پاکستان میں پیدا ہوئیں اور وہ پاکستانی ہیں۔ الطاف حسین اوران کے ساتھی درست کہتے ہیں کہ وہ آج بھی مہاجر ہیں کہ ان لوگوں نے پاکستان کو دل سے قبول ہی نہیں کیا۔ان کے مفادات آج بھی ”را“ سے وابستہ ہیں۔ یہ سب ہٹے کٹے پاکستان میں پیدا ہوئے ،پاکستان کا کھا پی رہے ہیں ،پھر بھی خود کو مہاجر کہتے ہیں؟ایم کیو ایم پر جرنیلوں کی خاص مہربانی رہی ، اب بھی جرنیلوں کی مہربانی ہے کہ انہوں نے اپنے الطاف بھائی پر خطابات کی پابندی عائد کر دی۔اس آواز اور صورت سے قوم کو ریلیف ملاالبتہ ان کی دوسری صورت میڈیا پر بطور تجزیہ نگار نمودار ہونا شروع ہو گئی ۔ انا للہ وانا علیہ راجعون۔ دوچار مرتبہ ذلت اٹھانی پڑی تو موصوف کی تمام خود اعتمادی ڈھیر ہو جائے گی۔ وسیم اختر جو مرضی لکھ کر وکلاءکو پیش کر دیں اب حقیقت چھپ نہیں سکتی۔ امجد صابری کی شہادت کا نقصان نا قابل معافی اور ناقابل تلافی ہے۔ ایم کیو ایم نے الزام لگایا ہے کہ کراچی اپریشن میں صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایا جا رہاہے جو جرائم کی اصل جڑ ہو گی، نشانہ بھی اسی کو بنایا جائے گا حالانکہ اپریشن بلا امتیاز جاری ہے۔رینجرز پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔ انسانی حقوق کا مفہوم تک جو نہیں جانتے ،وہ یہ الزام لگا رہے ہیں ؟اپریشن سے کراچی اور اندرون سندھ ٹارگٹ کلنگ اور جرائم یں کمی آئی ہے گو کہ امجد صابری کا قتل اپریشن پر سوالیہ نشان ہے ۔ یوں تو پورا ملک غیر محفوظ ہو چکا ہے لیکن کراچی پر ایم کیو ایم کی اجارہ داری نے کراچی کو جہنم بنا رکھا تھا۔الطاف حسین کو قائد ماننے والے یا تو برین واش ہیں یا پھر موت کے خوف سے ساتھ لگے ہوئے ہیں۔ لیکن حیرت تو اس ڈاکٹر پر ہوتی ہے جس نے ایم کیو ایم کو خیر باد کہا اور میڈیا کے ساتھ چپک گیا اور آج کل مختلف ٹی وی چینلز پر الطاف حسین کی ترجمانی کر رہا ہے۔ کیا روز آخرت بھی یہی عالم ایم کیو ایم کی سفارش کریں گے؟

ای پیپر دی نیشن