لاہور(نمائندہ سپورٹس ) پاکستان کرکٹ کےلئے سپاٹ فکسنگ کامعاملہ سمیٹنامسئلہ بن گیا۔ برٹش کرائم ایجنسی سے بورڈنے کرکٹرزکےخلاف تفصیلی شواہد مانگ لئے ہیں۔ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے برطانوی کرائم ایجنسی سے رابطہ کیاہے۔بورڈ نے عمر اکمل اور محمد سمیع کے خلاف تفصیلی شواہد مانگ لئے ہیں۔اینٹی کرپشن یونٹ کے مطابق سکائپ پر دیئے گئے کرائم ایجنسی کے شواہد ناکافی ہیں۔ایجنسی بورڈ کو تمام شواہد فراہم کرے۔اس کے علاوہ مزید کئی کرکٹرز بھی بورڈ کے ریڈارپر ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف پر تاحیات پابندی کی درخواست کردی۔بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ سپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹر شرجیل خان کیس میں حتمی تحریری دلائل ٹریبونل کو ارسال کردیئے گئے ہیں اور یہ کیس مکمل ہوچکا ہے۔ خالد لطیف پہلے بائیکاٹ کرتے رہے اب کارروائی چاہتے ہیں۔ شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ شرجیل بے گناہ ہے ۔ بکیز سے کوئی معاملات طے نہیں کئے ۔ بورڈ نے کمزور بیساکھیوں کا سہارا لیا ہے اور سب بے نقاب ہوگیا ہے ۔ معطل شرجیل خان نے سپاٹ فکسنگ کیس میں تحریری جواب جمع کرا دیا اور ان کے وکیل نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا کہ شرجیل نے سپاٹ فکسنگ نہیں کی۔وکیل شیغان اعجاز نے دعویٰ کیا کہ پی سی بی الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہو گیا اور کیس کا فیصلہ شرجیل خان کے حق میں ہوگا۔دلائل جمع کرائے جانے کے بعد ٹریبونل کی جانب سے آئندہ ماہ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔