غزہ (اے ایف پی) فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں 2 اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں 8 ماہ قید کاٹنے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی اور ان کی والدہ کو رہا کردیا گیا۔ احد تمیمی نے 2 اسرائیلی اہلکاروں کو احتجاج کے دوران تھپڑ رسید کردیئے تھے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی اور اس کے بعد احد تمیمی اسرائیل کے خلاف ’مزاحمت کی علامت‘ بن کر ابھری۔ اسرائیلی جیل کے ترجمان نے بتایا کہ ’ماں اور بیٹی کو غزہ کی پٹی کے پاس چیک پوائنٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کے قریب وہ رہائش پذیر ہیں‘۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوجی کو تھپڑ رسید کرنے کے بعد 17 سالہ احد تمیمی اور ان کی ماں کو گرفتار کرلیا گیا تھا اور اس ضمن میں اسرائیلی حکام کی جانب سے متضاد بیانات بھی آتے رہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ 19 دسمبر 2017 کو ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں احد تمیمی اور ان کی کزن نور التمیمی اسرائیلی فوجیوں کو اپنے گھر سے باہر نکلنے کے لیے تکرار کرتے دیکھا گیا اور جب اسرائیلی فوجیوں نے نکلنے سے انکار کیا تو احد تمیمی نے 2 فوجیوں کو تھپڑ مار کردیئے۔ مذکورہ واقعہ رام اللہ کے نواحی علاقے النبی الصالح میں پیش آیا، جہاں احد تمیمی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر تھی۔
رہا
اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی جیل سے رہا
Jul 30, 2018