اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ عمران خان کی کامیابی کے بعد امریکہ، یورپ اور بھارت کوبدلے ہوئے پاکستان کے بارے میں اپنا رویہ بدلنا ہو گا۔نیا پاکستان بنانے میں اگر انھوں نے تعاون نہ کیااور ہمارے راستے میں روڑے اٹکائے تو اسکا نقصان انھیں ہو گا۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر عالمی ادارے بھی اپنے منفی رویہ پر نظر الثانی کریںکیونکہ عالمی اور علاقائی استحکام کے لئے پاکستان کا مستحکم ہونا ضروری ہے۔ نئی حکومت کے پاس خارجہ معاملات کے ماہرین کی کوئی کمی نہیں اور یہ معاملہ فوری نوعیت کا بھی نہیں تاہم تحریک انصاف کو اپنے وزیر خزانہ کے نام کا فوری طور پر اعلان کرنیکی ضرورت ہے تاکہ معاملات بہتر انداز میں آگے بڑھیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ نئی حکومت اقتصادی معاملات کو اتنی ہی توجہ دے جتنی سیاسی معاملات کو ملتی ہے جس سے استحکام میں اضافہ ہوگااور کاروباری برادری کا اعتماد مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت سیاسی معاملات کو معاشی معاملات سے الگ رکھے گی جو اسکی بہت بڑی فتح ہو گی جسکے حیران کن نتائج نکلیں گے۔الیکشن کے بعد عوام کی توقعات بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں جن پر پورا اترنے کیلئے اکنامک مینیجرز کو دن رات کام کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا بیرون ملک اثاثے رکھنے والے عناصر کے خلاف جتنی جلدی کاروائی شروع کی جائے بہتر ہو گا۔ایف بی آر سٹیٹ بینک اور پلاننگ کمیشن عرصہ دراز سے سیاستدانوں کی دست درازی کا شکار ہے جسے خودمختاری دینے پر غور کیا جائے۔ایمنسٹی سکیم کے تحت اس مہینے میں ایف بی آر کو11 ارب روپے کی آمدنی ہوئی ہے جبکہ الیکشن کے بعد ایک دن میں ایف بی آر کو2.5ارب روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ان حالات میں جبکہ کاروباری برادری اپنے چھپے ہوئے اثاثے ظاہر کر نے میں دلچسپی لے رہی ہے اس سکیم میں توسیع ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔
عمران خان کی کامیابی کے بعد امریکہ، یورپ اور بھارت کواپنا رویہ بدلنا ہو گا، مرتضی مغل
Jul 30, 2018