عرفان صدیقی کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کرنا المیہ ہے: محنتی

کراچی (نیوز رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق قومی رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ صحافیوں کو تحفظ دیے بغیر آزادی صحافت ایک خوا ب ہے،سینئر صحافی اور کالم نگار عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کے نام پر ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کرنا حکومتی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، میڈیا ہر دور میں حکومت کو آئینہ دکھانے کا کام کرتا رہا ہے، جماعت اسلامی آزادی صحافت پر پریس کلب کے ساتھ ہے ، حکومت میڈیا اداروں پر بلاجواز پابندیاں، اشتہارات کی پابندیوں اور صحافیوں کو نکالنے کے خلاف اقدام اٹھائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کلب حیدرآباد کے نو منتخب عہدیداران سے خطاب میں کیا۔ امیر صوبہ نے نو منتخب عہدیداران کوسندھ کی ثقافت اجر ک کے تحائف پیش کیے ،مبارکباد دی اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پریس کلب پہنچنے پر پریس کلب کے سیکریٹری محمد حسین خان ، جوائنٹ سیکریٹری شیراز بھٹی ، خازن جمن خاصخیلی ممبر گورنگ باڈی قسیم قریشی اور نسیم خان و دیگر صحافیوں نے امیر صوبہ محمد حسین محنتی ڈپٹی جنر ل سیکریٹری جماعت اسلامی سندھ عبدالقدوس احمدانی ، سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا ، امیر ضلع حافظ طاہر مجید و دیگر کا خیر مقدم کیا۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ تبدیلی سرکار کے ایک سالہ دور حکومت میں غربت بے روزگاری اور مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، جس سے ہر طبقہ شدید متاثر ہوا ہے۔ صحافی بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں انھیں بھی گھر کا چولھا جلانے کے لیے روزگار چاہیے مگر میڈیا کارکنان کو اداروں سے نکال کر انسانی بحران پیدا کیا جا رہا ہے۔ صحافی سے روزی روٹی چھینی جائے تو صحافت کی آزادی متاثر ہی ہو گی۔حکومت اس سلسلے میں مناسب اقدام کرنا چاہیے۔پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران نے محمد حسین محنتی و دیگر نے جماعت اسلامی کے رہنما ?ں کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن