فضل الرحمٰن مدارس کے طلباء کو ڈھال بنا رہے ہیں: فردوس عاشق

اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی ) وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمن کا خطاب دراصل ان کی 15سال بعد منسٹر انکلیو سے دوری کا درد تھا، انہیں یہ سمجھ نہیں آئی کہ اب سیاست میں مذہب کو استعمال نہیں کیا جا سکتا، مولانا فضل الرحمن سیاست میں مذہب کو ڈھال بنا کر استعمال کرنا چاہتے ہیں کیا یہ کھلا تضاد نہیں، اکتوبر کی تاریخ آپ کے دل کے اتنے قریب کیوں ہے عوام جاننا چاہتی ہے، قوم چاہتی ہے کہ آپ مذہبی پیشوا بن کر سامنے آئیں جبکہ آپ رہزنوں کیساتھ کھڑے ہیں، یہ دین کی بھی نفی ہے، راہزنوں اور راہبروں کا کوئی ساتھ نہیں، آپ اقتدار کے نشے کو پورا کرنے کیلئے مدرسے کے طلباء کو ڈھال بنا رہے ہیں، حکومت کو ڈیڈلائن دینا شعبدہ بازی ہے اور شعبدہ بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما عالمگیرخان پر کراچی میں پولیس گردی قابل مذمت فعل ہے، سندھ میں جمہوریت کے نام پر کھلواڑ اور پولیس گردی ہورہی ہے۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی صاحب نظام کے ان نقائص کا شکار ہوئے جن کی درستگی کیلئے عمران خان پرعزم ہیں۔ وزیراعظم نے اس عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا،وزیراعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے،حقائق کی روشنی میں فیصلہ ہوگا کہ قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب کون ہوا؟ ۔ انہوںنے کہاکہ لیگی رہنماوں نے سیاسی آکسیجن حاصل کرنے کیلئے صدیقی صاحب کے معاملے کو اچھالا۔ جس کسی نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہوگی اس کو اس کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن