اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان ضدی وزیراعظم ہیں، پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنائیں گے، دنیا میں اقلیتوں کیلئے پاکستان کو ایک مثال بنائیں گے۔ چاہتے ہیں کہ پاکستان جدید اسلامی فلاحی ریاست بنے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے، نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے، پاکستان میں قانون کی بالادستی ہی مسائل کا حل ہے، ریاست مدینہ کی بات انتخابات سے پہلے نہیں کی تھی۔ انہوں یہ بات پیر کو ایوان صدر میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں ملی نغمے پیش کئے گئے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ریاست مدینہ ایک بڑا وژن ہے۔ ریاست مدینہ کے نظریات کو ملک بھر میں نافذکرنا چاہتے ہیں، حکومت اصلاح کیلئے احساس پروگرام لائی، حضور اکرمؐ نے 40مسیحی وفود کیلئے اپنی چادر بچھائی، اللہ تعالیٰ نے عمران خان کو موقع دیا ہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنا سکیں، عمران خان ضدی وزیراعظم ہیں، پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنائیں گے، دنیا کو دکھائیں گے کہ پاکستان اقلیتوں کے ساتھ کیسا سلوک کرتا ہے، دنیا میں اقلیتوں کیلئے پاکستان کو ایک مثال بنائیں گے، چاہتے ہیں کہ پاکستان جدید اسلامی فلاحی ریاست بنے، حضور اکرمؐ نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کا معاہدہ کیا، فتح مکہ پر نبی اکرمؐ نے فرمایا کہ آج رحمدلی کا دن ہے، عام لوگوں کو اقلیتوں کے حوالے سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان میں بیت المال کا تصور بھی ریاست مدینہ سے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ میں ڈھالنے کیلئے پرعزم ہیں، ہم نے فیصلہ کیا کہ پاکستان کو جدید فلاحی ریاست بنائیں، قائداعظم نے 11اگست کو اقلیتوں کے حقوق سے متعلق تقریر کی، نئے پاکستان کے قیام کیلئے ریاست مدینہ اور اسلام کو بنیاد بنایا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ میں اور آپ پاکستان کا تصور لیڈر شپ کے نیچے دیکھتے ہیں تو وہ اس لئے کہ پاکستان کے اندر ہر سیکٹر مورل اعتبار سے دنیا کو دکھا دیا، رفیوجی کے حوالے سے وہ دنیا جو ہمیں ہیومینزم کے اعتبار سے نصیحت کرتی تھی، ہم نے 35 لاکھ مہاجرین کو رکھا اور 25 لاکھ ابھی بھی موجود ہیں، یہاں سے آواز نہیں نکلی تو ان کو روکا جائے، پاکستان معاشی طور پر بھی اوپر جائے گا اور سب سے اہم بنیادی مقصد یہ ہے کہ پاکستان سب کیلئے برابر ہونا چاہیے وہ جس برادری اور مذہب سے ان کا تعلق ہو، ہم سب پاکستانی ہیں اور رہیں گے وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے، الیکشن سے پہلے اپنا وژن عوام کے سامنے نہیں لایا، کئی لوگوں نے اسلام کے نام پر دکانیں کھول رکھی ہیں، اسلام کی ریاست ماڈل حضرت محمد ﷺ نے بنائی تھی پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، مدینہ کی ریاست کو بنانے کیلئے اس کا مقصد سمجھنا چاہیے، ریاست مدینہ اپنے وقت کی جدید ترین ریاست تھی، چاہتا ہوں کہ مدینہ کی ریاست پر تحقیقی مطالعہ کیا جائے، ریاست مدینہ نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے، ملک میں ریاست مدینہ پر یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کرانا چاہتا ہوں، حضرت محمدﷺ کا اقلیتوں سے سلوک ہمارے لئے مشعل راہ ہے، دنیا کی ترقی یافتہ ممالک نے ریاست مدینہ سے رہنمائی حاصل کی، حضوراکرمؐ کی زندگی ہمارے لئے قیامت تک مثال رہے گی، قرآن مجید میں حکم ہے کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں، ایمان لانے پر اللہ کی خاص رحمت ہوتی ہے، اسلام میں کسی کو زبردستی مسلمان بنانے کی اجازت نہیں، حضورؐ کے دور میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل تھی، مدینہ کی ریاست جدید قوانین پر مشتمل تھی، ایمان لانا انسان کے اپنے ہاتھ میں ہے، آج کے دور میں جدید معاشرے ریاست مدینہ کے مطابق چل رہے ہیں، قانون کی بالادستی نہ ہوتو امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہوتا ہے، قانون کی حکمرانی سے زیادہ مسئلے ختم ہو جائیں گے، گزشتہ دس سال میں 24ہزار ارب روپے کے قرض کا حساب نہیں دیا جا رہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ زیادہ بڑے چوروں کو جیل میں ٹی وی، فریج اور اے سی دے رکھا ہے، ہمارامقصد نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، ہم قانون کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں، میں نے 9 ماہ میں 60 دستاویزات دیں، بیرون ملک سے پیسہ لے کر آرہا تھا، 24ہزار ارب ڈالر کا قرضہ چڑھانے والے جواب نہیں دے رہے، ہمارا مقصد ریاست مدینہ کی طرف جانا ہے، ملک میں 50فیصد لوگ ان پڑھ ہیں، اسلام سے متعلق زبردستی کرنے والے اسلامی تعلیمات نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں ریاست مدینہ کی سوچ پیدا کرنا ہو گی، اقلیتوں سمیت تمام لوگوں کے متحد ہونے سے ملک مضبوط ہو گا، سکھ برادری کی سہولت کیلئے کرتارپور راہداری کی بنیاد رکھی، کرتار پور راہداری سے سکھوں کو اپنی عبادات کی ادائیگی میں آسانی میسر آئے گی، قرآن پاک کے حکم کے مطابق تمام اقلیتوں کو ہر طرح کا تحفظ فراہم کریں گے، قبل ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ ملک و آئین اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے، قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، ریاست مدینہ میں اقلیتوں کے تمام حقوق شامل تھے، اقلیتوں کے مسائل سے چشم پوشی نہیں کی جا سکتی، نئے پاکستان میں تمام اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے۔ پیر نور الحق قادری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں بھی اقلیتوں کو اہمیت دی جا رہی ہے، اقلیتوں کے مذہبی دن وزارتی سطح پر منائے جاتے ہیں، ملک و آئین اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے، قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، ریاست مدینہ میں اقلیتوں کے تمام حقوق شامل تھے، میثاق مدینہ میں اقلیتوں کے حقوق کو مدنظر رکھا گیا، ریاست مہذب ترین معاشرے کی طرح اقلیتوں کو بھی آزادی حاصل ہے، قائداعظم کے فرمان کے مطابق اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے، اقلیتوں کے مسائل سے چشم پوشی نہیں کی جا سکتی، نئے پاکستان میں تمام اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے، گرجا گھروں کے مسائل حل کر کے ان کے تمام دروازے کھو ل دیئے گئے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ دس سال اقتدار میں رہنے والوں کا تماشا دیکھ لیں ملک کو چوبیس ہزار ارب روپے کا مقروض کرنے والے جواب دینے پر تیار نہیں بطور پارٹی سربراہ عدالت میں دستاویزات جمع کرائیں جو جتنا بڑا مجرم ہے اس کی اتنی ہی مراعات ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو زبردستی اسلام میں داخل کرنا خلاف اسلام ہے ہندو لڑکیوں سے شادی کے معاملات اسلام، قرآن اور سنت کے خلاف ہیں قائداعظم نے 11 اگست کی تقریر میں کوئی نئی بات نہیں کی انہوں نے صرف سرکار مدینہ کے اصول بتائے تھے وزیراعظم نے کرتار پور راہداری کو کھولنے کا اعلان کیا اس موقع پر تقریب کے ساتھ شرکاء کی آنکھوں میں خوشی کے آنسوآ گئے۔ صدر علوی نے کہا کہ عمران خان ریاست مدینہ کا ویژن پورا کرکے رہیں گے۔ اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی آجائے تو تمام مسائل ختم ہو جائیں گے، زیادہ بڑا جرم کرنے والوں کو زیادہ سہولیات ملتی رہی ہیں ، ملک پر 24 ہزار ارب روپے کے قرضے چڑھانے والوں کو جیل میں ٹی وی اور اے سی ملتا ہے، غریب کے گھروں میں بھی یہ سہولت نہیں، ہم نے پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، سابق حکمرانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے کمزور طبقہ پس رہا ہے، اسلامی تعلیمات کے مطابق اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، قرآن کا حکم ہے کہ کسی کو زبردستی دائرہ اسلام میں داخل نہیں کیا جا سکتا، یہ کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ ہاتھ میں لیتے ہیں۔ پاکستان کو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق ڈھالیں گے۔ جن لوگوں نے اس ملک میں دس سال میں 24 ہزار کا قرضہ چڑھایا ان سے جواب طلب کریں تو وہ اسے انتقامی کارروائی قرار دیتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز صدر ڈاکٹر عارف علوی سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے صدر کو اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے بارے میں بریف کیا۔ صدر نے وزیراعظم کے دورہ امریکہ کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ ان کے دورہ امریکہ کے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر مثبت اور گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ صدر نے وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کا موقف بڑے موثر طورپر پیش کیا۔ توقع ہے کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی/ نمائندہ خصوصی) ایم ڈی پاکستان بیت المال عون عباس بپی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کر کے عمران خان کو پاکستان بیت المال کی ایک سال کی کار کردگی پیش کی اور وزیر اعظم کو احساس پروگرام کے تحت رواں مالی سال میں شروع ہونے والے دارلاحساس سنٹرز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جس میں 10 ہزار سے زائد بچوں کو مکمل کفالت سمیت تعلیم و تربیت فراہم کی جائے گی۔ معذور افراد کی بحالی کے حوالے سے پاکستان بیت المال کی جانب سے دی جانے والی سہولیات، جدید تقاضوں کے ہم آہنگ اسسٹیو ڈیوائس، مصنوعی اعضاء ، اور معاشی بحالی کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی۔ ایم ڈی پاکستان بیت المال عون عباس بپی نے وزیر اعظم عمران خان کو پاکستان بیت المال کی جانب سے مہلک بیماریوں میں مبتلا مستحق افراد کے علاج و معالجہ اور درخواست کے طریقہ کار کی آسانی اور سائیلین کو معلومات کی فراہمی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ پاکستان بیت المال کی موبائل ایپ اور سائیلین کی آسانی کے لئے شروع کیے جانے والے ون ونڈو آپریشن کے بارے بھی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے بیت المال کی جانب سے مستحق افراد کی آسانی اور فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایم ایل ون منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے اجلاس میں شرکت کی۔ شیخ رشید نے وزیراعظم کو ایم ایل ون منصوبے پر پیشرفت سے آگاہ کیا وزیراعظم نے ایم ایل منصوبے پر پیشرفت میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ریل کی سواری عام آدمی کی سواری ہے ریلوے کا سفر اور اثاثوں کو محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے ایم ایل ون سی پیک منصوبوں کا نہایت اہم منصوبہ ہے ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل سے ریلوے کے نظام میں جدت آئے گی اور عوام کو مال برداری اور سفر کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔ وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔