کراچی کا ڈوبنا المیہ، کسی کو احساس نہیں، سندھ ہائیکورٹ شدید برہم، ذمہ داران طلب

کراچی(آئی این پی ) سندھ ہائیکورٹ نے گندگی اور پانی کے نکاس کے کیس کے دوران حالیہ بارش میں کراچی کی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میٹرو پولیٹن ( کے ایم سی) اور میئر کراچی کے دفتر سے ذمہ داران کو طلب کرلیا۔ بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں گندگی اورپانی کے نکاس سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس خادم حسین شیخ نے ضلع وسطی میں کچرا نہ اٹھانے اور نکاس آب کے نظام پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔جسٹس خادم حسین شیخ نے ریمارکس دیے کہ کچرے کی وجہ سے برسات میں کراچی ڈوب گیا، شہر کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں، غیر قانونی تعمیرات اور کچرا نہ اٹھانے کی وجہ سے کراچی ڈوبا، ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔۔معزز جج نے ریمارکس دیے کہ کسی نے دیکھا کراچی میں گاڑیاں بارش کے پانی میں ڈوبی ہوئیں تھیں؟ لوگ گھروں سے اپنے بچوں کو نہیں نکال پا رہے تھے، برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا، کیا ہم میں سے کوئی گندے پانی میں جا سکے گا؟ ۔عدالت نے استفسار کیا کہ اب آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کاکیا بندو بست کیا ہے؟ اس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت نے متعلقہ اداروں کو فنڈ فراہم کرنے ہیں، ا?لائشوں کو ٹھکانے لگانے کا بندوبست کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن