اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم کے معاونین خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدورس نے دوہری شہریت کے معاملے پر اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے ، کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کی جانب سے دونوں معاونین خصوصی کے استعفے منظور کرنے کے علیحدہ علیحدہ نوٹی فکیشن جاری کردیئے۔تانیہ ایدورس نے ٹوئٹ میں کہا کہ میری شہریت کے معاملے پر ریاست پر اٹھنے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کومتاثر کررہی ہے، میں نے عوام کے مفاد میں وزیراعظم کی معاون خصوصی کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ جمع کرادیا ہے، اپنی بہترین صلاحیت کے ساتھ اپنے ملک اور وزیر اعظم کے وژن کی خدمت جاری رکھوں گی۔ انہوں نے لکھا کہ وہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن میں کردار ادا کرنے اور اس کی ترقی کے واحد مقصد کے ساتھ پاکستان واپس آئی تھیں۔ لیکن دوہری شہریت پر تنقید ہو رہی تھی۔ تانیہ ایدورس نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں ہمیشہ پاکستانی تھی اور رہوں گی۔ ساتھ ہی تانیہ ایدورس نے مزید لکھا کہ ان کی کینڈین شہریت، ان کی پیدائش کا نتیجہ ہے اور یہ ان کا انتخاب نہیں ہے جس نے ڈیجیٹل پاکستان کے لیے طویل المدتی وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی قابلیت سے توجہ ہٹانے کا کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستانی شہری کی پاکستان کی خدمت کرنے کی خواہش ایسے مسائل کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔ تانیہ ایدورس کے مستعفی ہونے کے کچھ دیر بعد معاون خصوصی برائے ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی عہدے سے استعفی دے دیا۔ ٹوئٹ میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی دعوت پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، میں نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔ میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑ رہا ہوں جب قومی کوششوں سے پاکستان میں کرونا وائرس میں کمی آچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹے الزامات لگائے جا رہے تھے۔ معاونین خصوصی کے کردار سے متعلق منفی بات چیت اور حکومت پر تنقید کے باعث استعفی دینے کا فیصلہ کیا۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو صحت کی بہتر سہولت کی ضرورت ہے اور میں نے اس حوالے سے سنجیدگی سے کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک مضبوط نظام صحت کے ساتھ کووڈ19سے باہر نکل آئے گا۔دونوں معاونین خصوصی کے مستعفی ہونے اور استعفوں کی منظوری کے بعد ان پر ہونے والی تنقید پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ کار ڈاکٹر شہباز گل نے اپنا بیان جاری کیا۔ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جب کوئی استعفی دے یا اس سے لیا جائے تو میری آپ سے گزارش ہے کہ ان کی تحقیر مت کیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ نکال دیا درست لفظ نہیں، عہدے سے علیحدہ کر دیا بہتر لفظ ہے، ہمارے نبیﷺ کی بھی یہی تلقین ہے کہ کسی کی تحقیر مت کرو، ہاں اگر کسی نے کرپشن یا بد دیانتی کی تو اس پر ضرور بات کریں۔