مکہ مکرمہ +ملتان (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ + لیڈی رپورٹر) مناسک حج کی محدود پیمانے پر ادائیگی کا آغاز ہو گیا۔ عازمین حج منیٰ میں خصوصی کمپلیکس میں قیام کریں گے۔ حج کا سب سے بڑا رکن وقوف عرفہ آج جمعرات کو ادا ہو گا۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی بھی آج جمعرات کو ہی ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق لبیک اللھم لبیک کی صدائوں کے ساتھ مناسک حج کا آغاز ہو گیا۔ عازمین حج نے قرنطینہ ختم کر کے احرام کی حالت میں طواف کیا۔ مسجد الحرام میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے مخصوص نشان لگا دیئے گئے۔ عازمین حج منی میں خصوصی کمپلیکس میں قیام کریں گے جہاں وہ ذکر و اذکار اور عبادات میں مصروف رہیں گے۔ عازمین آج جمعرات کو صبح نماز فجر کے بعد میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرینگے۔ یوم عرفہ کے لیے مسجد نمرہ میں بھی عازمین کے لیے مخصوص نشان لگا دیئے گئے ہیں۔ دن بھر عرفات میں قیام اور مغرب کی اذان کے بعد حجاج مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے جہاں نماز مغرب اور عشا ملا کر ادا کی جائے گی۔ رات بھر مزدلفہ میں کھلے میدان اور پہاڑوں پر قیام ہو گا۔ اللہ کے مہمان کل 10 ذی الحج کو فجر کی نماز کے بعد منی روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کریں گے اور سر منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔ پھر طواف زیارت ہو گا۔ کرونا وبا کے باعث جہاں محدود پیمانے پر عازمین کو حج بیت اللہ کی اجازت دی گئی ہے‘ وہیں حج کے ارکان کے حوالے سے کئی ایک اقدامات تاریخ کا حصہ بن رہے ہیں۔ سعودی حکومت کے فیصلے کے مطابق اسلامی تاریخ میں پہلی بار حج کی نیت سے مکہ مکرمہ میں داخلے کا اہتمام ایک ہی میقات سے کیا گیا ہے۔ یہ میقات طائف کے قریبی علاقے السیل الکبیر میں واقع ہے اور اس میقات کا نام قرن المنازل ہے۔ رپورٹ کے مطابق میقات ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب وہ حد ہے جہاں سے عازمین حج کو حج یا عمرہ کی نیت سے لازمی طورپر احرام کی حالت میں گزرنا ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حج اور عمرہ کی ادائیگی کیلئے دنیا کے مختلف علاقوں سے آنے والوں کیلئے چار میقات متعین کی تھیں۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ اس سال حج ادا کرنے والے عازمین کو صرف ایک ہی میقات سے گزرنا ہوگا۔ پانچویں میقات کے بارے میں بعض جگہوں پر وضاحت ملتی ہے کہ رسول کریمؐ نے پانچویں میقات کا بھی تعین کیا تھا۔ مکہ کی جانب سفر کیلئے مختلف سمت سے یہ پانچ حدود یا میقات حج یا عمرہ کی حالت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ مناسک حج کا آغاز ہو گیا۔ مکہ مکرمہ سے عازمین حج کے قافلے بدھ کو صبح سویرے منیٰ پہنچ گئے۔ اس سال فریضہ حج ادا کرنے والوں کا تعلق 160 ملکوں سے ہے ان میں ستر فیصد غیر ملکی ہیں۔ منیٰ جہاں ہر سال خیموں کا شہرآباد ہوتا ہے اس سال کرونا وائرس کے باعث محدود حج کے باعث ایک حصہ ہی آباد ہوگا۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس سال فریضہ حج کی سعادت حاصل کرنے والے مقیم غیرملکیوں اور سعودیوں کو مکہ مکرمہ کے ہوٹل سے منیٰ منتقل کیا ہے۔ عازمین حج نے بدھ 8 ذی الحجہ ظہر، عصر، مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کیں اور آج جمعرات 9 ذی الحجہ فجر کی نماز ادا کرکے حج کا رکن اعظم عرفہ ادا کرنے کے لیے میدان عرفات پہنچیں گے۔ سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے شاہی دیوان کے مشیر اور سپریم علماء کونسل کے رکن الشیخ عبداللہ بن سلیمان المنیع کو امسال یوم عرفات کے موقع پر خطبہ حج کا امام مقرر کیا ہے۔ العربیہ ٹی وی کے مطابق اس امر کی تصدیق مسجد الحرام اور مسجد نبوی امور کے نگران ادارے کی جنرل پریزیڈنسی نے گزشتہ روز کی ہے۔ واضح رہے کہ یوم عرفات کے موقع پر دیئے جانے والے خطبہ کی مسلمانوں کے ہاں بہت زیادہ قدر ومنزلت پائی جاتی ہے۔