کراچی (نیوز رپورٹر) حکومت سندھ کے نئے سیکرٹری صحت بھی اپنے محکمہ کی مافیا کے سامنے بے بس ہوگئے۔بدعنوان عناصر نے سیکرٹری صحت کے احکامات ہوا میں اُڑا دیئے ۔ تفصیلات کے مطابق کورونا 19 میں بدعنوانی میں ملوث محکمہ صحت کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کریٹو ڈاکٹر نصر اللہ میمن اپنے ہٹائے جانے اور تبادلے کے احکامات کے باوجود پانچ روز گزرنے کے بعد بھی اپنے سابقہ عہدوں پر برقرارہیں ۔ 21 جولائی کو ڈاکٹر نصر اللہ میمن اور 25 جولائی کو خلیل بھٹو کے تبادلے اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کا حکم جاری ہوا تھاتاہم حیرت انگیز طور پر دس اضافی چارج رکھنے والے محکمہ صحت کے بااثر سمجھے جانے والے افسر ڈاکٹر نصر اللہ میمن تاحال ضلع وسطی کے ضلعی صحت افسر کی حیثیت سے بدستور اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ صحت نے تبادلوں کا نوٹیفکیشن تو کئی روز قبل جاری کردیئے تاہم اس کی اصل کاپی تاحال ڈایریکٹر ہیلتھ کو نہیں ملی جس کے سبب تبادلوں اور تعیناتیوں پر عمل درآمد تاحال ممکن نہ ہوسکاجبکہ ڈاکٹر نصر اللہ میمن کی جگہ محکمہ صحت کی جانب سے بھی ضلعی صحت افسر کی عارضی یا مستقل تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی تین روز سے اکائونٹ افسر خلیل بھٹو کو ریلیو کرنے کے لئے سیکرٹری صحت کے حکم کی اصل کاپی کے منتظر ہیں لیکن صوبائی سیکرٹریٹ کی مافیانے تین روز گزرنے کے باوجود خلیل بھٹو کے سکھر تبادلے کے نوٹیفکیشن کی اصل کاپی محکمہ صحت کراچی کو ارسال نہیں کی جس کے سبب عوامی شکایات اور وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت کی ہدایت پر تبادلے کا حکم مذاق بن کر رہ گیا ہے۔