طالبان سے سروکار نہیں فوج ہر حکومتی اقدام کی حامی: عمران

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں صرف امن چاہتے ہیں، طالبان سے ہمارا کوئی سروکار نہیں۔ افغان سفیر کی بیٹی کے موقف اور تحقیقات میں سامنے آنے والے حقائق میں ہم آہنگی نہیں۔ گزشتہ روز افغان صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان سفیرکی بیٹی سے متعلق سیف سٹی کیمروں کی تفصیل موجود ہے، جس ٹیکسی پر سفیر کی بیٹی نے سفر کیا اس ٹیکسی اور ڈرائیور کی معلومات موجود ہیں لیکن افغان سفیر کی بیٹی کے موقف، کیمرہ فوٹیج اور ٹیکسی ڈرائیور کے بیان میں ہم آہنگی نہیں۔  سفیر کی بیٹی کے مطابق انہیں ٹیکسی میں ڈال کر اغوا کیا گیا اور تشدد کیا گیا جبکہ کیمرے کی فوٹیج کے مطابق افغان سفیر کی بیٹی ٹیکسی میں خود آرام سے بیٹھی ہیں، پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور سے تفتیش کی اور تمام ریکارڈ پولیس کے پاس موجود ہے، تفتیش اور افغان سفیر کی بیٹی کے مؤقف میں تضاد ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے افغان سفیر واپس چلے گئے ہیں اور اب تصدیق کیلئے ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں، افغانستان سے ایک ٹیم آرہی ہے، ہم انہیں تمام معلومات فراہم کریں گے،  فوٹیجز اور معلومات کی بنیاد پرافغان ٹیم افغان سفیرکی بیٹی سے تفتیش کرسکتی ہے۔  وزیراعظم  نے کہا ہماراکوئی سروکار نہیں، ہمارا ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں، دنیا کے عظیم فوجی اتحاد نیٹوکو ڈیڑھ لاکھ فوج کے ساتھ افغانستان میں ناکامی ہوئی، ہم نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ فوجی کارروائی کی ہرگزحمایت نہیں کریں گے، امریکا ہم پر دبائو ڈالتا رہا کہ شمالی وزیرستان میں طالبان کے ٹھکانے ہیں، بالآخر ہم نے کارروائی کی اور10 لاکھ لوگ شمالی وزیرستان سے بے گھر ہوئے، ہم یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا تھا، افغانوں کی تاریخ ہے کہ وہ ہمیشہ سے آزادی پسند رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں غلط تاثر موجود ہے کہ پاکستان کو عسکری ادار ے کنٹرول کرتے ہیں، فوج میری حکومت کے ہر اقدام کی حمایت کر رہی ہے، پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دار ٹھہرانا بھی افسوس ناک ہے، طالبان جو کر رہے ہیں اس کا ہم سے کیا تعلق ہے، آپ کو طالبان سے پوچھنا چاہیے، پاکستان میں لاکھوں مہاجرین آباد ہیں ہم کیسے چیک کر سکتے ہیں کہ ان میں طالبان کون ہیں، پاکستان نے افغان حکومت سے مذاکرات کیلئے طالبان کو قائل کرنے کی کوشش کی،  خطے کا کوئی ملک پاکستانی کوششوں سے برابری کا دعویدار نہیں ہوسکتا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ طالبان کو حکومت میں نہیں ہونا چاہیے تو امریکی حمایت سے جنگ جاری رکھیں، طالبان سے ہماراکوئی سروکار نہیں، اور افغانستان میں ہماراکوئی پسندیدہ نہیں، ہم افغانستان میں صرف امن چاہتے ہیں، پاکستان کی مستقبل کی تمام حکمت کا انحصار افغانستان میں امن پر ہے۔  چند طالبان رہنمائوں کے خاندان یہاں مقیم ہونے سے ہم صرف طالبان کو مذاکرت پر مجبور کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست کو یو این قراردادوں کی خلاف ورزی کی اور یکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کی،  5 اگست کے اقدام کی واپسی تک بھارت سے بات چیت ممکن نہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے ایل ڈی اے سٹی اپارٹمنٹس کی قرعہ اندازی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ دریں اثناء  وزیر اعظم عمران خان نے راوی سٹی اور لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں کو قومی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں منصوبے لاہور شہر  کے مسائل کے تدارک اور خصوصا معاشی سرگرمی کے فروغ کے ضمن میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت راوی سٹی اور لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس  ہوا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دونوں منصوبوں پر  بلاتعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نے سیفائر بے پر کام کی رفتار کو تسلی بخش قرار دیا۔ علاوہ ازیں  وزیر اعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے ملاقات کی جس میں اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم کو مختلف عدالتی امور، نظام انصاف کے حوالے سے جاری اصلاحات اور’’واٹر کمشن رپورٹ‘‘ پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے واٹر کمشن رپورٹ کے حوالے سے جسٹس شاہد کریم کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کا مسئلہ انتہائی اہم معاملہ ہے۔  وزیر اعظم نے جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کی سربراہی میں واٹر کمشن رپورٹ مرتب کرنے والی ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ مختلف عدالتی امور اور جاری اصلاحات پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عام آدمی تک آسان اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عدالتی اور انصاف کے نظام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور عدالتی نظام کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے حکومت عدلیہ کو ہر ممکن تعاون و وسائل فراہم کرے گی۔ عمران خان نے معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب فردوس عاشق اعوان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔ وزیراعظم  نے کہا  کہ سیالکوٹ کے حلقے پی پی 38 میں پی ٹی آئی کی کامیابی کیلئے فردوس عاشق اعوان نے اہم کردار ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...