اقوام عالم میں کورونا وبا کے خلاف تیار کی گئی ویکسین کی چار بلین خوراکیں انسانوں کو لگا دی گئیں۔ سب سے زیادہ ویکسین چین، بھارت اور امریکا میں لگائی گئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق دسمبر سن 2019 میں وسطی چینی شہر ووہان سے پھوٹنے والی کورونا وائرس کی جان لیوا وبا کروڑوں انسانوں کو اپنی گرفت میں لے چکی ہے اور لاکھوں انسانوں کو موت کے کنوئیں میں دھکیل دیا ہے۔ اس کی تباہ کاریوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔اس مہلک وائرس کی تبدیل شدہ شکلوں یا ویریئنٹس نے بھی اب انسانی بستیوں پر حملے شروع کر دئیے۔ اس وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کی کئی ویکسینیں اب دستیاب ہیں لیکن عالمی وبا پر ابھی کنٹرول مشکل دکھائی دے رہا ہے۔دنیا بھر میں چار ارب انسانوں کو جو ویکسین لگائی گئی ہے، اس میں سب سے زیادہ ویکسین کے انجیکشن آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک چین میں لگائے گئے ہیں۔ ہر ایک انسان کو ویکسین کے کم از کم دو انجیکشن لگائے جا رہے ہیں۔ اب صرف ایک انجیکشن والی ویکسین بھی دستیاب تیار کی جا چکی ہیں۔چین میں ویکسین کی 1.6 بلین خورکیں لگائی گئی ہیں۔ دوسرا ملک بھارت ہے اور اس میں چار سو اکاون ملین انجیکشن لگائے جا چکے ہیں۔ تیسری پوزیشن پر امریکا ہے اور وہاں کے شہریوں کو تین سو تینتالیس ملین ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں۔خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات آبادی کے تناسب کے تناظر میں سب سے زیادہ ویکسین لگانے والا ملک ہے۔ اس کی ستر فیصد آبادی کو ویکسین فراہم کی جا چکی ہے۔ اس کے بعد لاطینی امریکی ملک یوروگوئے اور عرب ریاست بحرین ہیں جہاں کی ساٹھ فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ ان ممالک کے بعد خلیج فارس کی عرب ریاست قطر، لاطینی امریکا کا ملک چلی اور شمالی امریکی میں کینڈا ہیں۔ آبادی کے تناسب میں زیادہ انجیکشن لگانے والے ملکوں میں اسرائیل، برطانیہ، سنگاپور، ڈنمارک، منگولیا اور بیلجیم بھی شامل ہیں۔امریکا کی طرح یورپی یونین کی رکن ریاستوں کی قریب نصف آبادیوں کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ یورپی یونین رکن ممالک میں ویکسینیشن پروگرام کی نگرانی براہ راست جاری رکھے ہوئے ہے۔ چین میں مجوعی طور جتنے انسانوں کو ویکسین لگائی گئی ہے، اس کی تصدیق شدہ تفصیل بیجنگ حکومت کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہے۔ چین کے حوالے سے فی الحال اندازے ہی لگائے گئے ہیں۔دنیا کی غریب اقوام کو ویکسین کی فراہمی بین الاقوامی کوویکس پروگرام کے تحت کی جا رہی ہیں۔ اس پروگرام میں امیر ممالک کی جانب سے ویکسین کے عطیات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سماجیات کے بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ کوویکس کے ذریعے بھی ویکسینشن کو مساوی قرار دینا مشکل ہو گا کیونکہ ابھی بھی متمول ممالک کو ہی ویکسینشن کے عمل میں برتری حاصل ہے۔غریب اقوام میں ایک سو افراد کو دی گئی ویکسین کی خوراکوں کا تناسب باون انجیکشن بنتا ہے۔ چار ممالک ایسے ہیں جہاں ابھی تک ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے، ان میں برنڈی، ایریٹیریا، ہیٹی اور شمالی کوریا شامل ہیں۔