واشنگٹن (این این آئی) یوکرائن میں روسی فوجی آپریشن میں حصہ لینے کے لیے بھیجی جانے والی روسی افواج میں سے تقریبا نصف ہلاک یا زخمی ہو گئی ہے۔یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جاری تنازعے میں روس کو بہت زیادہ نقصان کا باعث بن رہا ہے۔اس تناظر میں امریکی کانگریس کی خاتون رکن ایلیسا سلوٹکن نے امریکی ٹی وی کو بتایاکہ 24 فروری کو روس کی جانب سے یوکرائن پرحملے کے بعد سے اب تک 75 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔سلوٹکن نے یہ بیانات امریکی انتظامیہ کے اہلکاروں کے ساتھ یوکرائن میں جنگ کے بارے میں ایک خفیہ بریفنگ میں شرکت کے بعد دئیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ روسی فوج تھک ہار چکی ہے۔سلوٹکن نے اعداد و شمار کوغیرمعمولی قرار دیا اور کہا کہ 80 فیصد سے زیادہ روسی فوج مجبور اور تھکی ہوئی ہے۔ سلوٹکن جو حال ہی میں یوکرائن کے دورے سے واپس آئی ہیں نے کہا کہ اگلے تین سے چھ ہفتے روس اور یوکرائن کے تنازع کے حوالے سے اہم ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جو ہم نے (یوکرائن کے)صدرولاوی میرزیلنسکی سے بہت مضبوطی سے سنا اور آج تقویت ملی وہ یہ ہے کہ یوکرائن کے لوگ واقعی موسم سرما کے آنے سے پہلے چند بار روس کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں اور انہیں ہر ممکن حد تک بالخصوص جنوب میں روس کو روکنا چاہتے ہیں۔روس کے زیر کنٹرول یوکرائن کے جنوبی حصے میں جوابی حملہ جاری ہے،کیونکہ یوکرائن کی افواج کھیرسن کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ توقع ہے کہ شہر پر دوبارہ قبضے سے یوکرینی افواج کو بحیرہ اسود کے ساحل کے کچھ حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کا موقع ملے گا۔