اسلام آباد(آئی این پی ) سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع، خصوصی اقتصادی زونز سے بے روزگاری میں 30 فیصد تک کمی آئے گی،رشکئی، علامہ اقبال اور دھابیجی زون ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کیے جا رہے ہیں،سی پیک خطے میں صنعت کاری اور سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ چین اور پاکستان کے لوگوں کو بھی قریب لائے گا،بیروزگاری کے خاتمے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو بڑھانے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز سے بے روزگاری میں 30 فیصد تک کمی آئے گی۔سی پیک کے تحت رشکئی، علامہ اقبال اور دھابیجی خصوصی اقتصادی زونز جلدتعمیر کیے جائیں گے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر محمود خالد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ خصوصی اقتصادی زونز خاص طور پر متعلقہ علاقوں کے رہائشیوں میں بے روزگاری کو کم کرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ سپیشل اکنامک زونز میںجدید یونٹس قائم کیے جائیں گے جس سے غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے بڑی تعداد میں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ڈاکٹر خالد محمود نے بتایا کہ جن علاقوں میں خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے جا رہے ہیں وہاں بے روزگاری میں 30 فیصد تک کمی آئے گی۔ مینوفیکچرنگ اور انرجی جیسے شعبوں کو لیبر فورس کی ضرورت ہوگی اور ان علاقوں میں مقامی آبادی محنت کش ہے۔ سی پیک کے سینٹر آف ایکسی لینس کے ریسرچ ایسوسی ایٹ عدنان خان نے کہا کہ ان زونز میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بے روزگاری پر قابو پانے کے میگا پروجیکٹ کی صلاحیت کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان میں لگنے والی صنعتوں سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ حکومت نے ملک میں بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے تین خصوصی اقتصادی زونز پر کام کی رفتار کو تیز کر دیا ہے اورسی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں آسانی سے داخل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی ترجیحات بھی آہستہ آہستہ صنعتی شعبے کی طرف منتقل ہو رہی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کو وسعت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 22 کروڑکی آبادی اور زرخیز زمین کے ساتھ ایک زرعی ملک ہے۔