آئی ایم ایف پروگرام سے اگلے ماہ ڈالر سستا ہوجائیگا پارلیمانی سیکرٹری 

Jul 30, 2022

اسلام آباد (نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان کی تفصیلات قومی اسمبلی  کے سامنے رکھ دی ہیں۔ قومی اسمبلی میں بین الحکومتی تجارتی ٹرانزیکشن بل 2022 پیش کردیا گیا۔ جبکہ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے رولنگ دی ہے کہ اگر وفاقی وزیر نہیں تو وزیر مملکت اور وہ بھی نہیں تو پارلیمانی سیکرٹری اور متعلقہ وزارت کے اعلی افسران ارکان کے سوالوں کے جواب دیں۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان کی تفصیلات ایوان کے سامنے رکھیں۔ 11اپریل سے ان کی نشستیں خالی ہوگئی ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ 2022 کے چھ ماہ میں 4 لاکھ 11 ہزار پاکستانی وزارت اوورسیز کے ساتھ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ سابق قبائلی اضلاع میں سمندر پار پاکستانیوں کے لئے رہائشی سکیموں کی تجویز زیر غور ہے۔ باجوڑ، شمالی و جنوبی وزیرستان میں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے سکولوں کے قیام کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔  وزیر اورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران وزارت اوورسیز کے ساتھ 15 لاکھ 52 ہزار 726 رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور باقی ممالک کے ساتھ بھی لیبر معاہدے ہو رہے ہیں۔  ہر مہینے سعودی عرب 50 ہزار پاکستانی جا رہے ہیں۔  ساجد حسین طوری نے کہا کہ  رومانیہ، پرتگال، ڈنمارک، اٹلی، بیلجیم، ہنگری، یونان، برطانیہ، کویت، لیبیا اور لبنان سمیت مختلف ممالک کے ساتھ روزگار سے متعلق معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتیں زیر عمل ہیں۔ وزیر سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے ہائوسنگ کے لئے جو رقوم پاکستان آتی ہیں ان میں سے 7 سکیمیں مکمل ہو چکی ہیں۔ لاہور، پشاور، تربت سمیت 7 مقامات پر کام مکمل ہے۔ 23 ۔ 2022 کی سکیموں کا افتتاح دو تین ماہ میں ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سات سکیموں میں 9678 پلاٹس ہیں، 2847 پلاٹس الاٹ ہو چکے ہیں، 2003 پلاٹس الاٹمنٹ کی پوزیشن میں ہیں، 144 پر مقدمات ہیں، 274 کمرشل پلاٹس میں 17 الاٹ ہو چکے ہیں اور باقی پر کام ہو چکا ہے۔ او پی ایف گرین لاہور میں پروگرام لانچ ہو چکا ہے جس میں 54 پلاٹس الاٹ ہو چکے ہیں، او پی ایف ٹائون لاہور میں 214 کنال ہائوسنگ پراجیکٹ لانچ ہو چکا ہے۔ دو تین ماہ میں تفصیلات کو حتمی شکل دی جائے گی۔  مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ سپورٹس فیڈریشن کی مینجمنٹ کی تقرری کا ایک طریقہ کار موجود ہے، ہاکی کی تنزلی کی وجوہات اور ہاکی فیڈریشن سے متعلق امور کا جائزہ لینا ضروری ہے۔  ضروری ہے کہ صوبائی، ڈویژن اور تحصیل کی سطح پر اس حوالے سے اقدامات ہونے چاہئیں، ہاکی فڈریشن کی تنظیم نو ہونی چاہیے، سکواش اور ہاکی میں دوبارہ بہتر مقام کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ دولت مشترکہ گیمز میں قومی ہاکی ٹیم کے وائس کیپٹن نے اس لئے شرکت سے معذرت کی ہے کہ اگر وہ چلے گئے تو ان کے گھر کا خرچہ کون برداشت کریگا، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے، گزشتہ حکومت نے ڈیپارٹمنٹل سپورٹس ختم کردیا تھا مگر اکیڈمیز بھی نہیں بنائی گئیں، اس وقت سپورٹس میں ہمارا ٹیلنٹ باہر جارہا ہے، ڈیپارٹمنٹس سپورٹس کی بحالی کی تجویز زیر غور ہے۔ نواب شیر وسیر نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ نئی کمیٹی بنائی جائے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان کانجو نے کہا کہ ایئرپورٹس پر افسران کی تعیناتی کے حوالے سے تمام تر تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔  عبدالرحمان کانجو نے کہا کہ سیکرٹری اور وزیر نے آج میٹنگ کی ہے، جو بھی وزارت جواب نہیں دے گی اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ قومی اسمبلی میں الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2021  پیش کردی گئی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ محسن داوڑ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ شمالی وزیرستان کے بعض آئی ڈی پیز افغانستان چلے گئے، وفاقی حکومت ان کو گھروں میں بھیجنے اور معاوضہ جات کی ادائیگی کے لئے اقدامات کرے۔  توجہ دلائو نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد اسحاق نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں مہنگائی سے ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کی لہر عالمی سطح پر ہے، ہماری حکومت آٹھ ہفتے پرانی ہے، چار سال میں نیازی نے ملک کا جو بیڑہ غرق کردیا ہے، انہوں نے کہاکہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے،  انہوں نے کہاکہ بی آئی ایس پی کے تحت 264 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئے گی۔  رانا اسحاق نے بتایا کہ تنخواہ دار طبقہ کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشنرز کی پنشن میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے، مہنگائی پر قابو پانے کے لئے صوبائی حکومت کی زیادہ ذمہ داری ہے، وزیراعظم  بیس بیس گھنٹے کام کر رہے ہیں، اگست میں آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام سے ڈالر کی قدر میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پیداوار میں اضافہ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 4بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
قومی اسمبلی

مزیدخبریں