لاہور؍ گوجرانوالہ (نیوز رپورٹر+ خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) راجن پور، روجھان ، تونسہ، جھنگ، وزیر آباد سمیت کئی شہروں میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ یہاں سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے۔ مکانات، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ مویشی بہہ گئے۔ بعض دیہات کا شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ دوسری طرف جہلم میں نماز جمعہ کے دوران مسجد کی دیوار گرنے سے 4 نمازی شہید 24زخمی ہو گئے ہیں۔ جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔ دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے پر مظفر گڑھ، سیالکوٹ، قادر آباد، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین، سرگودھا سمیت آس پاس کے متعدد شہروں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق راجن پور، روجھان اور تونسہ میں سیلاب سے تباہی، نواحی علاقے، بستیاں زیر آب، متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ بارشوں کے باعث 27 ہزار 860 ایکڑ پر کاشت فصلیں متاثر ہو گئیں، راجن پور کے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارش، آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس سمیت سرکاری واجبات اور قرض معاف کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ دوسری جانب لسبیلہ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیکڑوں مکانات تباہ ہو چکے ہیں، چوبیس گھنٹے کے دوران مزید 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔ اوتھل کھانٹا ندی اور لنڈا ندی سے قومی شاہراہ کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ جنوبی وزیرستان کے سیلابی ریلوں نے بھی ٹانک میں تباہی مچادی، مزید 2 افراد جاں بحق، 5 زخمی ہوئے ہیں۔ قمبر شہداد کوٹ میں بھی پانی سیلابی بند سے ٹکرا گیا، شہروں کا زمینی رابطہ ٹوٹ گیا۔ ادھر دریائے چناب کے ملحقہ علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے، اکھنور کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہو گئی۔ سیالکوٹ، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین ،حافظ آباد، چنیوٹ ، جھنگ، سرگودھا اور مظفر گڑھ کے علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔ جھنگ شہر سے متصل حفاظتی بند کے قریب بستی لکھی میں سیلاب کے پانی میں ڈوب کر 17 سالہ نوجوان محمد شعیب جاں بحق ہو گیا۔ جہلم میں طوفانی بارش اور تیز ہوا سے بچنے کیلئے جامع مسجد کالا دیو کے صحن کے اوپر چھتے پر بنے اینٹوں کے پردوں کے ساتھ ترپال باندھا گیا تھا۔ مسلسل بارش سے ترپال پانی کا وزن برداشت نہ کر سکا اور پردوں سمیت مسجد کے صحن میں نماز ادا کرنے والے نمازیوں کے اوپر گر گیا۔ دریائے چناب میں سیلابی صورتحال کے باعث جھنگ کے 30سے زائد دیہات اور ان سے ملحقہ درجنوں بستیاں زیر آب آ گئی ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی تیار فصلیں، پختہ سڑکیں ، رہائشی مکانات اور سکول زیر آب آگئے ہیں۔ ان علاقوں کے مکین اپنے قیمتی سامان اور مال مویشیوں کو لے کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ کئی دیہاتوں کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ دریائے چناب میں وزیرآباد کے مقام سے پانی کا بڑا سیلابی ریلہ گزر گیا، قریبی دیہاتوں کی سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں۔ مقامی آبادیوں کے مکینوں کو جان و مال مویشیوں کے بچاؤ کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانا پڑے۔ خیبرپی کے میں جاری مون سون بارشوں کے باعث گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 3افراد جاں بحق اور 7زخمی ہوئے، 15مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 5گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) رپورٹ کے مطابق دیرلوئراور بونیر کے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کردیا گیا ہے۔ حالیہ مون سون بارشوں کے باعث سندھ سے چترال تک موسلادھار بارش اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 300 سے متجاوز کرگئی۔ مختلف واقعات میں کئی افراد زخمی، مویشی ہلاک اور سیکڑوں ایکڑ رقبے پر پھیلی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ ادھر صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ روز ہونے والی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار رہی، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ الائیڈ محکموں کی جانب سے بارشی پانی کے نکاسی کا عمل رات گئے جاری رہا۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے لاہور سمیت گردونواح میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کردی۔ دھرم پورہ، مغلپورہ، باغبانپورہ، فتح گڑھ، شالیمار، غازی آباد، لال پل، فتح گڑھ، ہربنس پورہ، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، شملہ پہاڑی، ڈیوس روڈ، ہائیکورٹ، سول سیکرٹریٹ، ضلع کچہری، ریگل چوک کے اطراف بارش ہوئی۔ وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں کا آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس سمیت سرکاری واجبات اور قرض معاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر راجن پور جمیل احمد جمیل نے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کی سفارشات ارسال کردیں، راجن پور کے سیلاب زدہ علاقوں میں فیلڈ ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ چناب میں بھارت سے آنے والے سیلابی ریلے کی شدت میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد میں واضح کمی آگئی ہے۔ اس مقام پر پانی کی آمد دو لاکھ 25 ہزار 836 کیوسک سے کم ہوکر ایک لاکھ 12 ہزار 54 کیوسک، اخراج دو لاکھ 10 ہزار کیوسک سے کم ہو کر 97 ہزار 107 کیوسک پر آگیا ہے۔ ڈیرہ غازی خان بستی تالپور میں دو بھائیوں اور خاتون سمیت چار افراد سیلاب کے جوہڑ میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق بحق ہونے والوں میں 16 سالہ زاہد، 12 سالہ اسلم، 15 سالہ قاسم اور 35 مسز فاروق شامل شامل ہیں۔
سیلاب بارش