نئی دہلی؍ جے پور (اے پی پی رپورٹ+ اے پی پی) بھارتی ریاست راجستھان کے شہر ہنومان گڑھ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے باعث کرفیو نافذ اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتہا پسند ہندوئوں نے مسلمانوں پر عیدالاضحی کے روز گائے ذبح کرنے کا الزام لگایا تھا۔ وہ مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور 21جولائی سے دھرنا دے رکھا تھا۔ پولیس نے دھرنے پر بیٹھے افراد کو منگل کے روز منتشر کر دیا جس کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ پتھرائو اور لاٹھی چارچ کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بعد ازاں چالیس افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے بعد میں ہنو مان گڑھ کے دو دیہات گاندھی باڑی اور چڑیا گاندھی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی۔ دریں اثناء بھارت کی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسندوں نے چھریوں کے وار کرکے مسلمان نوجوان کو قتل کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق منگلورو میں 23 سالہ مسلمان نوجوان فاضل اپنے دوست کے ساتھ پیدل جا رہا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں نے بغیر کسی وجہ کے افضل کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور چھریوں پے درپے وار کرکے قتل کر دیا۔ ہندو انتہا پسند افضل کے مرنے کے بعد بھی اس کی لاش کو ٹھوکریں مارتے رہے۔ پولیس کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کے باوجود افضل کے قتل میں ملوث کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔