امدادی میچز کی رقم پی ٹی آئی کو ملی برطانوی اخبار

Jul 30, 2022

لندن  (عارف چودھری)  برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کو برطانیہ سے ممنوعہ فارن فنڈنگ کی گئی۔ برطانیہ میں فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے ٹی 20 میچز کروائے گئے۔ دیگرذرائع سے بھی حاصل کی جانے والی رقم پی ٹی آئی کو منتقل کی گئی۔ فنانشل ٹائمز کی طرف سے ابراج کی ای میلز اور اندرونی دستاویزات کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ووٹن کرکٹ کو 14مارچ 2013 کو ابراج انویسٹمنٹ سے 13 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔ ووٹن کرکٹ کے اکاؤنٹ سے 13 لاکھ ڈالر براہ راست پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ڈالے گئے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے لئے فارن فنڈنگ پر پابندی عائد ہے۔ ووٹن کرکٹ کو کئی کمپنیوں اور افراد نے لاکھوں ڈالرکے فنڈز دیے جبکہ متحدہ عرب امارات کے وزیر نے جو ابوظبی کے شاہی خاندان کے فرد بھی ہیں 20 لاکھ پائونڈز دیے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی نے پی ٹی آئی کے لیے خیرات کے نام پر رقم اکٹھی کی، برطانیہ میں ٹی 20 میچ کروائے گئے۔ اس کے علاوہ مختلف ذرائع سے حاصل کی جانے والی رقم پی ٹی آئی کو منتقل کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عارف نقوی نے کیمن آئی لینڈز میں شامل کمپنی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کو پاکستان تحریک انصاف کے بینک رول کے لیے استعمال کیا۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی نے کرکٹ ایونٹس کرائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کا فائدہ پاکستان میں سیاسی جماعت اٹھا رہی تھی، یہ غیر معمولی بات تھی، فیس ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کو دی گئی جو دراصل کیمن آئی لینڈز میں رجسٹرڈ کمپنی تھی، کیمن آئی لینڈز میں رجسٹرڈ کمپنی عارف نقوی کی ملکیت تھی۔ برطانوی اخبار کے مطابق عارف نقوی 2012ء سے 2014ء تک ووٹن ٹی ٹونٹی کے صدر رہے۔ ووٹن پیلس پر کھیلے جانے والے میچ کے لئے مہمانوں کو فلاحی مقاصد کے لئے 2 سے ڈھائی ہزار پاؤنڈ کے درمیان ادائیگی کا کہا گیا۔
فنڈنگ
لاہور؍ اسلام آباد  (اپنے سٹاف رپورٹر+ نیوز رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر اپوزیشن بلاوجہ شور مچا رہی ہے ۔ شاہ محمود قریشی  نے پنجاب اسمبلی کے باہر   گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  یہ فارن فنڈنگ کا کیس ہی نہیں ہے، فارن فنڈنگ کا لفظ پہلے دن سے غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ  پاکستانی میڈیا کم از کم اپنے لوگوں کو اس لئے ولن بنا کر پیش نہ کرے کہ امریکہ نے کیس کردیا ہے۔ سینٹرل میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عارف نقوی کی ابراج 14 بلین ڈالر کی کمپنی بن چکی تھی، فواد چوہدری نے کہا کہ جب بھی کوئی مسلمان خصوصاً پاکستانی مسلمان کا اثر و نفوذ ایک حد سے اوپر جاتا ہے اسرائیلی لابی کو پسند نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ عارف نقوی پر امریکہ نے کیس کیا ہے سوال یہ ہے ہم کیوں ایک پروپیگنڈے کا حصہ بنیں جب کہ ہمیں معلوم ہے اس کے پیچھے اسرائیلی لابی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شریف برادران کو 20 ملین امریکی ڈالر موصول ہونے کا ذکر صرف پاسنگ ریمارکس کے طور پر کیا گیاجبکہ تحریک انصاف کو 1.3 ملین امریکی ڈالر کی قانونی فنڈنگ سخت گناہ قرار دی گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کا فیصلہ کر ہی نہیں سکتا، میں چیلنج کرتا ہوں زرداری، بلاول اور مریم کو کہ اپنا ریکارڈ سامنے لائیں، میں چیلنج سے ان کو بھاگنے نہیں دوں گا، دنیا کے ٹاپ آڈیٹرز کو بلا کر فنڈ سامنے رکھتے ہیں۔  فرخ حبیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  آج چیف الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سکرونٹی کمیٹی کی رپورٹ سامنے لائیں، پی ٹی آئی کو فنڈنگ دینے والوں کی تعداد زیادہ تر اوورسیز ہے۔  ن لیگ نے اپنا ریکارڈ جمع نہیں کروایا۔ دوسری طرف حکومتی اتحادی رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ہو نے والی ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی درخواست کی ہے۔ ملاقات کے بعد اتحادی حکومت کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے جس کا ایک نقطہ تھا کہ 8 سال سے پا کستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس چل رہا ہے، اس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی نے ریکارڈ مہیا نہیں کیا، جن اکاؤنٹس کا ریکارڈ ملا وہ وہ سٹیٹ بینک سے ملا۔ لیگی رہنما کے مطابق فارن ایجنٹ کے طور پر امریکا میں ان کی دو کمپنیاں موجود ہیں، ان کمپنیوں کا چیئرمین عمران خان ہے ، امریکی ریکارڈ میں دیکھ سکتے ہیں کہ عمران خان نے کس سے کتنا پیسہ حاصل کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ انہیں پتا چلے کہ عمران خان کس سے پیسے لیتا رہا۔ فنانشل ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا کہ عارف نقوی نے میچز کروائے ، لوگوں سے رقم لے کر کہا کہ یہ پیسے فلاحی کاموں میں خرچ ہوں گے۔ ان پیسوں سے 55 کروڑ کا فنڈ پی ٹی آئی کو دیا گیا۔ ان کمپنیوں کے پیچھے کون تھے یہ وقت بتائے گا۔  ایسی کمپنیوں سے پیسہ حاصل کیا گیا جن کے مالکان کا پتا نہیں۔ باہر سے پیسہ حاصل کیا گیا اور پاکستان کی سیاست میں استعمال کیا گیا۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن سے ریکارڈ چھپایا۔ ایک سیاسی جماعت اگر یہودی ایجنٹوں سے پیسے حاصل کرتی ہے تو ہمارا پوچھنا بنتا ہے۔  شاہد خاقان کا کہنا  تھا کہ عمران خان کی جماعت نے امریکی کمپنیوں سے پیسے وصول کئے اور پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمشن کو کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے۔  وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے نے عمران خان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا۔ تحریک انصاف کو فنڈنگ کے نام پر کالا دھن فراہم کیا گیا۔ آئین کے مطابق کوئی پارٹی غیر ملکی فنڈ حاصل نہیں کر سکتی۔نائب صدر پیپلز پارٹی ووفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی کرپشن اور چوری کی کہانیاں اب عالمی دنیا پڑھ رہی ہے، چیرٹی کے نام پر پیسے لینے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے،  شیری رحمان نے کہا کہ فلاحی مقاصد کے نام پر جمع شدہ رقم براہ راست تحریک انصاف کو منتقل کی گئی  عمران خان دوسروں پر کرپشن اور چوری کا الزام لگاتے ہیں، کیا خیرات کے نام پر پیسے لیکر سیاست کرنا کرپشن اور چوری کے زمرے میں نہیں آتا؟ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ثابت ہوچکا عمران خان صادق اور نہ ہی امین رہا ہے۔فنانشل ٹائمز کی اسٹوری پر حافظ حمد اللہ نے ردعمل دیا اور کہا کہ برطانوی جریدے نے فارن فنڈنگ کا پول کھول دیا۔انہوں نے کہا کہ فنانشل ٹائمز کی سٹوری سے ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی کو ممنوعہ فارن فنڈنگ ہوئی، پوچھتے ہیں عمران نیازی نے یہ سارا معاملہ کیوں چھپایا؟حافظ حمد اللہ نے استفسار کیا کہ بیرونی ممالک کی کن شخصیات اور کمپنیوں نے پی ٹی آئی کو کن مقاصدکے لیے اربوں کے فنڈ دیے؟ان کا سوال تھا کہ خفیہ اکاونٹس میں سینکڑوں غیر ملکی کمپنیوں سے پیسہ لینے کی نوبت کیوں آئی؟

مزیدخبریں