وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب کشکول لے کر باہر جاتے ہیں تو ہمیں شرم آتی ہے۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018ء میں پاکستان کی قسمت کے ساتھ کھیلا گیا، قوم کے 77 ارب روپے دریا برد ہوگئے. اس کا حساب کس سے لیں گے؟وزیرِ اعظم نے کہا کہ کدھر ہے ہماری انصاف کرنے والی عدلیہ اور کیوں ازخود نوٹس نہی لیا؟ ایسے منصوبے جن میں قوم کی دولت لُٹ گئی.ان کی کسی کو پرواہ تک نہیں؟شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سمیت اس حمام میں سب ننگے ہیں. رونے دھونے اور ماضی میں جھانکنے سے کام نہیں چلے گا. ان معاملات کا صاف شفاف احتساب ضرور ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ظلم و زیادتی ہوئی تو اس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا. کمٹمنٹ اور شوق سے ترقی کا سفر طے ہوتا ہے.جادو کی چھڑی سے نہیں، اچھے منصوبوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ آج جن منصوبوں کا افتتاح کیا گیا اور سنگِ بنیاد رکھا گیا وہ تمام منصوبے عوامی فلاح کے ہیں.میڈیکل سٹی کا سنگِ بنیاد رکھا گیا ہے. جس کی مجموعی لاگت 50 ارب روپے ہے۔