پاکستان کے مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے یوں تو کئی کارنامے انجام دیے لیکن گزشتہ روز ایسا منفرد کارنامہ انجام دیا جو شاید کوئی اور نہ کر سکے۔قومی وکٹ کیپر بلے باز نے دو دن میں دو بر اعظم میں دو مختلف فارمیٹ کے میچز کھیل کر اور دو نصف سنچریاں بنا کر ایسا قابل فخر ریکارڈ اپنے نام کیا ہے جو طویل عرصے تک لوگوں کے ذہنوں میں رہے گا اور شاید ہی کوئی کھلاڑی ایسا منفرد ریکارڈ پھر بنا سکے۔محمد رضوان نے جمعرات کو سری لنکا کے خلاف کولمبو میں ٹیسٹ کھیلا اور اس میں ناقابل شکست نصف سنچری بنائی۔محمد رضوان جو پہلے ہی گلوبل ٹی20 کینیڈا کے لیے وینکوور نائٹس سے معاہدہ کر چکے تھے.میچ ختم ہونے کے بعد سیدھے ایئرپورٹ گئے اور 18 گھنٹے طویل 14 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے ٹورنٹو سے ہوتے ہوئے بریمپٹن پہنچے۔وہ جہاز سے تازہ دم اُترے اور سیدھے جا کر وینکوور نائٹس کی جانب سے میچ کھیلنے لگ گئے۔ رضوان نے بریمپٹن وولوز کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کا کیچ بھی پکڑا۔بریمپٹن وولوز کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی تھی اور مقررہ 20 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 129 رنز بنا سکی۔اس کے بعد پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر اپنی ٹیم کے لیے اوپن کرنے بھی آئے۔ محمد رضوان جن کی شہرت ٹی 20 کرکٹ میں مسلسل رنز بنانے والے بیٹر کی ہے. اپنی شہرت کی لاج رکھی اور 42 گیندوں پر 52 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔جیت کے بعد وینکوور نائٹس کے کپتان راسی وینڈر ڈوسن نے محمد رضوان کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ طیارے سے اُترے اور سیدھا میچ کھیلنے آگئے۔ وہ میچ شروع ہونے سے پہلے پہنچے اور سیدھے فیلڈ کی طرف بھاگے۔ میرے لیے بحیثیت کپتان ٹیم میں ایسے تجربہ کار شخص کا ہونا بہت ہی شاندار ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے رضوان سپر ہیومن ہو۔