جدہ : روس اور یوکرین کے درمیان 17 ماہ سے جاری جنگ روکنے کیلئے سعودی عرب نے اہم اقدام کرنے کا فیصلہ کیا ہے. جس کے تحت مختلف ممالک کے درمیان مذاکراتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب رواں سال اگست میں یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات کی میزبانی کرے گا .جس میں مغربی ممالک، یوکرین، ہندوستان اور برازیل سمیت ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کو مدعو کیا جائے گا۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس اجلاس میں انڈونیشیا، مصر، میکسیکو، چلّی اور زیمبیا سمیت 30 ممالک کے سینئیر حکام شرکت کریں گے اور یہ اجلاس 5 اور 6اگست کو جدہ میں ہوگا۔غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین اور مغربی حکام کو امید ہے کہ یہ مذاکرات یوکرین کے حق میں امن شرائط کے لیے بین الاقوامی حمایت کا باعث بن سکتے ہیں. تاہم ان مذاکرات میں روس شامل نہیں ہوگا۔کریملن نے، جو یوکرین کے تقریباً چھٹے حصے پر قابض ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کو صرف اسی صورت میں ممکن سمجھتا ہے جب کیف ’’نئی حقیقتوں‘‘ کو قبول کرے۔ اس کااشارہ روسی فوج کے زیرقبضہ یوکرین کے علاقوں کی طرف تھا جبکہ یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ مذاکرات صرف اس وقت ممکن ہوں گے جب وہ اپنی افواج واپس بلالے گا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مدعو ممالک میں سے ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کتنے شرکت کریں گے البتہ جون میں کوپن ہیگن میں اسی طرح کے مذاکرات میں حصہ لینے والے ممالک کے نمایئندوں کی جدہ میں آمد متوقع ہے۔رپورٹ کے مطابق برطانیہ، جنوبی افریقا، پولینڈ اور یورپی یونین نے جدہ اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی ہے اور امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی شرکت بھی متوقع ہے۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)