شیخوپور ہ(سلطان حمید راہی ،ڈاکٹر شیخ جمیل اختر ،سیف الرحمن سیفی) شیخوپورہ شہر اور گردونواح کی آبادیوں میں منشیات فروشی پرچی جوا فحاشی کے اڈوں ،جیب تراشی کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے منشیات فروشی اور بدکاری کے اڈوں کی مبینہ طور پر سرپرستی شیخوپورہ پولیس کے بعض کرپٹ اہلکار اور افسران کر رہے ہیں جو عرصہ دراز سے مختلف تھانوں اور چوکیوں میں تعینات ہیں جو جرائم پیشہ عناصر ڈکیت گروپس کی سرپرستی بھی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شیخوپورہ اور گردونواح میں ڈکیتی کی وارداتوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے اب شہری گھروں سے نکلنے پر خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں بعض تاجروں اور شہریوں نے ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر نقل مکانی کے بارے میں بھی سنجیدگی سے سوچنا شروع کر دیا ہے پولیس ڈکیتی سٹریٹ کرائم راہزنی کی وارداتوں کے مقدمات درج کرنے سے گریز کر رہی ہیں ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ چوکی جیون پورہ میں تعینات پولیس کے اہلکار ڈکیتی کی خبریں لگانے پر صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں ۔ شہریوں نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ شیخوپورہ میں ایماندا آفیسر کو تعینات کیا جائے جو کرپٹ پولیس اہلکاروں کو لگام ڈال سکے ۔
شیخوپور: پولیس کی ملی بھگت‘ جوا‘ فحاشی کے اڈوں ‘منشیات فروشی ‘ وارداتوں میں اضافہ
Jul 30, 2024