ایرانی صدر پزشکیان کا حزب اللہ پر حملے کی صورت اسرائیل کو سخت انتباہ

ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے نزدیک حملے کی آڑ میں حزب اللہ پر حملہ کیا گیا تو یہ پوری صہیونی رجیم کی بہت بڑی غلطی ہو گی۔

نیز اسے اس کے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے یہ انتباہ فرانس کے صدر میکروں سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ایران کے نئے صدر نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی طرف ان کے بطور صدر منتخب ہونے کی توثیق کے بعد اپنی ذمہ داریاں اتوار کے روز باضابطہ سنبھال لی ہیں۔ فرانسیسی صدر سے اس کے بعد پیر کے روز گفتگو کی یے۔امکان ہے کہ مسعد پزشکیان صدارت کا حلف آج منگل کے روز ایرانی پارلیمنٹ میں لیں اٹھائیں گے۔واضح رہے اسرائیل نے اس سے پہلے ہی لبنان اور حزب اللہ کے خلاف ایک مکمل جنگ شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔ گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے نزدیک ایک عرب علاقے پر میزائل حملے کو حزب اللہ اور لبنان کے خلاف کھلی جنگی جواز کے طور پر پیش کیا ہے۔ حالانکہ حزب اللہ نے اس میزائل حملے کی ذمہ داری سے انکار کر رکھا ہے۔اسرائیل اس وقعے کو اپنے لیے ایک سیڑھی بنانا چاہتا ہے۔ تاکہ ایک طرف اس عرب آبادی کی 12 ہلاکتوں کا ذمہ دار حزب اللہ کو بنا کر پیش کرے اور دوسری جانب وہ اپنے آپ کو عرب آبادی کے محافظ کے طور پر پیش کر سکے۔واضح رہے اس سے قبل غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں اب تک 39200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ “ غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف حزب اللہ آٹھ اکتوبر سے اسرائیلی سرحد پر اسرائیلی کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہے۔ اس دوران حزب اللہ کے 95 کے قریب اہلکاروں کی ہلاکت کے علاوہ چار سو کے لگ بھگ عام لبنانی شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔مسعود پزشکیان نے فرانسیسی صدر سے فون پر گفتگو میں اسرائیل کو جنگی جرائم اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا ہے۔ایرانی صدر سے پہلے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی بھی اتوار کے روز اسرائیل کو انتباہ کیا تھا اسرائیل نے کوئی بھی جنگی مہم شروع کی تو اسے بھی سخت اور انتہائی حیران کن جواب دیکھنا پڑے گا۔

ای پیپر دی نیشن