ایرانی پاسداران انقلاب نے خلیجی علاقے میں ایک آئل ٹینکر کو روک کر قبضے میں لے لیا ہے اس کے عملے کے نو ارکان کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس طرح کے کسی آئل ٹینکر کو ایک ہفتے کے دوران پکڑنے کی ایران کی یہ دوسری کارروائی ہے۔ آئل ٹینکر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اسے تیل کی سمگلنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ایرانی پاسدارن انقلاب کور کی بحری حدود میں سرگرمیوں کے سلسلے میں اس ادارے نے تقریباً ایک ہفتے کے دوران دوسری بار مبینہ طور پر سمگلنگ میں ملوث ٹینکر کو روک لیا ہے اور عملے کو حراست میں لے لیا ہے۔ پیر کے روز ایران کے فوجی ابلاغی ادارے 'سپاہ نیوز' نامی ویب سائیٹ فوج کی طرف سے بیان میں کیا ہے۔سپاہ نیوز ' کے مطابق ایک آئل ٹینکر جس کا نام 'پرل جی' اور افریقی ملک 'ٹوگو' کا پرچم لے کر چل رہا تھا۔ اسے جمعہ کے روز فوج عدالتی حکم کے تحت تیل کی غیر قانونی ترسیل روکی گئی ہے'۔فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آئل ٹینکر نما کشتی دوبئی کے رہائشی ایک عراقی شہری کی ملکیت ہے۔ اس میں سات لاکھ لٹر تیل لے جایا جانا تھا کہ پاسداران انقلاب کور کے بحری دستوں نے اسے آراش آئل فیلڈ کے نزدیک اسے اس وقت پکڑ لیا گیا جب وہ سمگل شدہ تیل لادنے میں مصروف تھا۔عراقی شہری کی ملکیت والے ٹینکر کو جب پاسداران انقلاب نے پکڑا تو اس پر عملے کے 9 ارکان بھی موجود تھے ، جنہیں فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ عملے کے ارکان بھارتی شہری بتائے گئے ہیں۔ جو تیل سمگلنگ کی اس مبینہ واردات میں شامل تھے۔اسی ہفتے کے دوران 22 جولائی کو بھی ٹوگو ہی کے زیر انتظام ایک کشتی کو تیل سمگلنگ کے الزام کی وجہ سے قبضے میں لیا گیا تھا۔ پہلے والی کشتی پر عملے کے 12 ارکان موجود تھے۔ تاہم دونوں کے عملے کا مستقبل ابھی معلوم نہیں کہ کیا ہو گا۔