بیجنگ(این این آئی)چین کے صدر شی جن پھنگ سے چین کے دورے پر آئے ہوئے مشرقی تیمور کیصدر راموس ہورٹا نے بیجنگ میں ملاقات کی۔پیر کے روز اس موقع پرشی جن پھنگ نیدونوں کہا کہ چین اور مشرقی تیمور کے درمیان دیرینہ روایتی دوستی ہے ۔ چین نے سب سے پہلے مشرقی تیمور کی آزادی کو تسلیم کیا اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ممالک نے ہمیشہ مخلصانہ طور پر ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور مختلف سیاسی نظاموں، ترقی کی سطحوں، تاریخ اور ثقافت کے باوجود ممالک کے درمیان باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ ترقی کا نمونہ قائم کیا گیا ہے ۔ چین ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرے گا اور اعلی معیار کی ترقی اور اعلی سطحی کھلے پن کو فروغ دے گا جس سے عالمی اقتصادی ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نئی ترغیب اور مواقع میسر آئیں گے۔ چین فریقین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچانے کے لئے مشرقی تیمور کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ راموس ہورٹا س نے کہا کہ 1976 کے بعد سے، انہوں نے کئی بار چین کا دورہ کیا ہے اور چین میں رونما ہونے والی نمایاں تبدیلیوں کو دیکھا ہے. گہری بدلتی ہوئی عالمی صورتحال کے پیش نظر چین کثیرالجہتی کو مضبوطی سے برقرار رکھتا ہے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور دیگر اہم عالمی انیشی ایٹوز کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے سعودی عرب اور ایران نیز مختلف فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کو فروغ دیا ہے ، علاقائی اور عالمی امن اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے ایک پرامن اور ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر چین کے کردار اور اثر و رسوخ کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔