اسرائیل لبنان میں ھزب اللہ پر حملے کیلئے تیار ، پروازیں معطل ، غیر ملکیوں کا انخلا

غزہ‘ تل ابیب‘ واشنگٹن‘ تہران  (آئی این پی) اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری سے 24گھنٹوں کے دوران مزید 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی غزہ میں پیش قدمی بڑھا دی۔ جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کو فلسطینی گروپوں کی سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ اس دوران کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کر دیے گئے اور  ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو گولان کے گاؤں مجدل الشمس پہنچے تو عوام مشتعل ہو گئے۔ نعرے لگائے۔ یاہو نقصانات کے جائزہ اور مرنے والے یہودیوں کے لواحقین سے تعزیت کیلئے گئے تھے۔ خطاب کرتے کہا میزائل حملوں پر جوابی کارروائی ناگزیر ہے۔ ہمارا حزب اﷲ کو جواب سخت ہو گا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا اسرائیل کو دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ ہم وسیع پیمانے پر جنگ کے خواہاں نہیں۔ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوریو گیلائٹ کو میزائل حملوں، مزید فوجی کارروائیوں کے وقت اور دائرہ کار کا تعین کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔ اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کی دھمکی کے بعد امریکا، اٹلی اور جرمنی نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے جبکہ  برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک، نیٹو ممالک بیلجیئم‘ نیدرلینڈ ‘ ناروے‘ ڈنمارک نے سفری انتباہ جاری کیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گولان کی پہاڑیوں کے علاقے مجدالشمس کے دروز قصبے پر راکٹس حملے میں 12 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جس کا الزام حزب اللہ پر عائد کرتے ہوئے اسرائیل نے لبنان میں حملے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے تیاری مکمل کرلی جس کے بعد لفتھانسا، ایئر فرانس، ٹرانساویا اور آسٹرین ایئر لائنز نے  بیروت جانے والی پروازیں معطل کر دیں۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے فرانس کے صدر میکرون سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ ایرانی صدر نے کہا کہ لبنان پر حملہ اسرائیل کیلئے سنگین نتائج لائے گا۔ فرانس کے ساتھ باہمی اعتماد کی بنیاد پر تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن