سعودی ہیلتھ ٹرانسفارمیشن پروگرام کے مطابق 2016 کے بعد سے مملکت میں ٹریفک حادثات میں اموات کی شرح 54 فی صد کم ہو کر ہر ایک لاکھ افراد میں 13.06 ہزار اموات تک آ گئی ہے۔ سال 2016 میں یہ تناسب ہر 1 لاکھ میں 28 ہزار اموات تک پہنچ گیا تھا۔سعودی ٹریفک سیفٹی سوسائٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحميد المعجل نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" کو بتایا کہ سعودی عرب نے ٹریفک حادثات پر قابو کے لیے جو حفاظتی احتیاطی اقدامات کیے ہیں ان کے نتیجے میں آنے والے سالوں میں ٹریفک حادثات میں اموات کی شرح کم ہو کر (ہر 1 لاکھ افراد میں) 1000 اموات تک آ جائے گی۔ مملکت نے ٹریفک سیفٹی کے مفہوم کو فروغ دینے کے لیے قابل ذکر اقدامات کیے ہیں۔ ان میں مملکت میں راستوں کے کوڈ اور چوراہوں پر روشنی ک انتظام شامل ہے۔عبدالحميد المعجل کے مطابق ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال ڈرائیور کی توجہ سڑک سے دور کرنے کا ایک بڑا عنصر ہے جو ٹریفک حادثات واقع ہونے کا مرکزی سبب بنتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ تقریبا سات سے آٹھ برس پہلے سعودی عرب کا شمار اُن ممالک میں ہوتا تھا جہاں ٹریفک سیفٹی کی سطح کافی نیچے تھے۔بعد ازاں سعودی عرب نے سالانہ بنیادوں پر اہداف کا تعین کیا تاکہ ہر ایک لاکھ افراد میں ٹریفک حادثات سے اموات کی شرح میں کمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں متعلقہ ادارے مرکزی راستوں پر انجینئرنگ بہتر بنا رہے ہیں اور سلامتی کی ضروریات فراہم کر رہے ہیں۔ راستوں کی نگرانی اور ٹریفک قوانین کی پابندی کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں پانچ صوبوں میں فضائی ایمبولینس کی خدمات بھی فعال ہو گئی ہیں۔ ضرورت کے مطابق ٹریفک حادثات سے متاثرہ افراد کے لیے مختص طبی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔
ٹریفک حادثات میں اموات کی شرح کم ہو کر فی لاکھ 1000 ہو جائے گی: سعودی ٹریفک سیفٹی
Jul 30, 2024 | 13:49