کراچی اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے سیاسی اتارچڑھاؤ کی لپیٹ میں رہی، ہنڈریڈ انڈیکس میں ستر پوائنٹس کا اضافہ ہوا جب کہ بیرونی سرمایہ کاروں نے چھپن لاکھ ڈالر کے شئیرز فروخت کیے۔

Jun 30, 2012 | 20:26

سفیر یاؤ جنگ
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے پانچ میں سے چارروزمندی رہی،سرمایہ کاروں نے گزشتہ ہفتہ بھی سیاسی غیریقینی کی صورتحال کے ساتھ گزارا۔ بیرونی سرمایہ کاروں نے ایک ہفتے کے دوران چھپن لاکھ ڈالرکے شئیرزفروخت کیے۔ دوسری جانب مسابقتی کمیشن کی جانب سے فرٹیلائزر سیکٹر کو شو کازنوٹس جاری کرنے،پی ایس او کی جانب سے پاور کمپنیوں کوتیل کی سپلائی میں اضافے اورکاریں بنانے والی دو بڑی غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے کاروں کی قیمت میں اضافے جیسے عوامل نے سرمایہ کاروں کومارکیٹ ان شعبوں سے دوررکھا۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس مجموعی طور پر سترپوائنٹس بڑھ کر تیرہ ہزارآٹھ سوایک پوائنٹس پربند ہوا۔ گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک ایکسچنج میں اوسط چھ کروڑانسٹھ لاکھ شئیرز کا لین دین ہوا۔ایک ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ سرمائے کی مالیت میں بھی تیرہ ارب ستاسی کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری ملکی اسٹاک مارکیٹوں میں نہیں آرہی۔ انکا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئندہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹ پر مزید منفی اثرات ڈالسکتی ہے۔
مزیدخبریں