پشاور (آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی (ولی) کی صدر بیگم نسیم ولی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ہر طرف پشتون دہشت گردی کے نام پر یلغار اور ہجرت کا شکار ہیں، باچا خان اور ولی خان کے اہداف کے حصول کے لئے ان کی سیاست وفکر ہمارے لئے اصول اور گائیڈ لائن ہے، پاکستان اور افغانستان میں آگ لگی ہوئی ہے، ہم پشتون افغانستان کی خوشی وغم میں الگ نہیں رہ سکتے، کل جب افغانستان میں صورتحال خراب ہوئی تو وہاں پشتون اس طرف اپنے بھائیوں کے پاس آئے، آج جب وزیرستان میں لوگ ہجرت پر مجبور ہوئے تو دوسرے طرف اپنے بھائیوں کے پاس جا رہے ہیں، غیروں کی جنگ میں فریق بننے سے نقصان صرف پشتون کا ہوتا ہے، باچا خان اور ولی خان نے امریکہ، برطانیہ یا روس کے دورے نہیں کئے، کسی کے مفادات کے لئے اُن کی جنگ نہیں لڑی، نہ ہی اقتدار کیلئے اداروں سے سازباز کی۔ وہ اتوار کو اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ اجلاس میں ملکی وعلاقائی سیاسی صورتحال پر غور و خوض ہوا۔ بیگم نسیم ولی خان نے کہا کہ باچا خان اور ولی خان آج ھم میں موجود نہیں ہیں لیکن اُن کے اہداف کے حصول کے لئے ان کی سیاست وفکر ہمارے لئے اصول اور گائیڈ لائن ہے۔ انہوں نے کہا آج کے حالات ہر پشتون کے لئے سبق آموز ہیں کہ غیروں کی جنگ میں فرق بننے سے نقصان صرف پشتوں اور پختونخواہ وطن کا ہوتا ہے۔ ولی خان کی وفات کے بعد پارٹی اپنے وطن میں اپنوں کے ساتھ غیر پُرتشدد سیاست میں فریق بنی۔ پشتون وطن میں تباہی آئی۔ سینکڑوں رہنما کارکن شہید ہوئے۔ سیاست ہاتھوں اور غلط راستے پر چل پڑی۔ مظلوم کارکن وعوام قیادت سے محروم ہوئے۔ کچھ گھروں میں بیٹھے کچھ مایوس ہوکر دوسرے پارٹیوں کے بابت سوچنے لگے۔ ان حالات میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر باچا خان کے پیروکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کروں۔ اجلاس کے بعد رہنمائوں نے ولی خان کے مزار پر پھولوں کی چادر بچھائی۔