اسلام آباد (عمران مختار/دی نیشن رپورٹ) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 6 آئینی اور ڈھانچہ جاتی کمزوریوں کے باعث آئین کے تحفظ میں ناکام رہا ہے، انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستانی عوام ہی آئین اور پارلیمنٹ کے واحد محافظ ہیں جب وہ اس کی ملکیت محسوس کریں گے۔ دی نیشن سے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے آئندہ کسی ادارے کی جانب سے ممکنہ ایڈونچرزم، سینٹ کے کردار کے حوالے سے سوال پر کہا کہ سابقہ تجربہ کی بنیاد پر میں نے اپنی سوچ بدلی ہے کہ آرٹیکل 6 آئین کا تحفظ نہیں کر سکا، رضاربانی کی ہدایت پر سینٹ سیکرٹریٹ نے سینٹ کی ویب سائٹ پر ایک ڈراپ باکس قائم کیا ہے جہاں اہم ملکی اور قومی امور پر معاملات پر پٹیشن کے لئے عوام کو رسائی حاصل ہو سکے گی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کے نظام میں خامیاں ہیں، اس مقصد کے لئے یہ سوچ کر ہی یہ اقدام کیا ہے، سینٹ سیکرٹریٹ نے قواعط وضوابط میں تبدیلیاں کی ہیں اور شفافیت کے لئے متعدد نئے اقدامات کئے گئے ہیں، رضا ربانی پی ایس ایف کے عام کارکن سے اس عہدے پر پہنچے ہیں، انہوں نے آئینی اصلاحات اور سماجی ترقی کے حوالے سے شہرت حاصل کی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے سیاسی عمل کو سمجھنا چاہیے، اس کے ادارے اور سیاسی جماعتیں اس عمر پر پہنچی ہیں اس بات پر اتفاق ہے کہ جمہوری پارلیمانی اور وفاقی نظام ہی وفاق کو متحد رکھ سکتا ہے، جمہوری، سیاسی اور پارلیمانی روایات کو میچور ہونے میں وقت لگے گا، پاکستان بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے، جہاں ملک آمریت سے جمہوریت کی جانب جارہا ہے، یہ منتقلی بذات خود مشکل کام ہے، برطانوی دارالعوام کی روایات قائم ہونے میں سینکڑوں سال لگے، رضا ربانی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ کی نگرانی کے لئے خصوصی کمیٹی بھی قائم کررکھی ہے، انہیں 18ویں آئینی ترمیم کا ذہن قرار دیا جاتا ہے، رضا ربانی نے سینٹ کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں کہا ہے کہ یہ اقدامات 12 مارچ کے بعد کئے گئے ہیں یہ انفرادی فیصلے نہیں یہ اپوزیشن لیڈر، لیڈر آف دی ہاﺅس اور پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماﺅں کو ساتھ لے کر اتفاق رائے سے کئے ہیں ، ان سب کا شکر گزار ہوں۔
رضا ربانی