تحریک پاکستان میں بلوچستان کے عوام اور سرداروں نے بھرپور حصہ لیا:پروفیسر شرافت خان

لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان میں بلوچستان کے عوام اور سرداروں نے بھرپور حصہ لیا ۔ بلوچستان کی پاکستان میں شمولیت کیلئے مسلم لےگی زعمائ‘ قبائلی سردار اور عوام الناس سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے تھے۔ محمدخان جوگےزئی‘ مےر جعفر خاں جمالی‘ قاضی عیسیٰ، سردار غلام محمد خاں ترےن‘ عبدالغفور درانی‘حاجی جہانگےر خاں ودیگر مشاہیر کی کاوشوں سے آج بلوچستان خداداد پاکستان کا جزولاےنفک ہے ۔ان خیالات کااظہار پروفیسر شرافت خان نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں 29جون 1947ءکو بلوچستان میں ہونیوالے تاریخی ریفرنڈم کے حوالے سے نئی نسل کو آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ پروفیسر شرافت خان نے کہا کہ بلوچستان مےں رےفرنڈم کی تارےخ 29 جون مقرر ہوئی تھی لےکن اس سے قبل ہی بعض اےسی مشکلات پےدا ہو چکی تھیں جن کی وجہ سے پاکستان کے حق مےں فےصلہ ہونا آسان نظر نہےں آتا تھا۔ مسلم لےگی زعمائ‘ قبائلی سردار اور سرفروش حالات کا رخ موڑنے کے لےے سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے تھے۔ بعد نواب محمد خان جوگےزئی اور مےر جعفر خان جمالی کا یہ مشترکہ بےان اخبارات میں شائع ہوا کہ ” بلوچستان کے سرداروں نے کامل غور و خوض کے بعد ےہ فےصلہ کےا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی آزادی کا بہترےن تحفظ صرف پاکستان مےں شامل ہونے کی صورت مےں ممکن ہے“۔ ایک تقریب میں جیفرے پرائر نے لارڈ ماﺅنٹ بےٹن کا اعلان پڑھنا شروع کےا۔ وہ ابھی ےہ اعلان ختم نہ کر پائے تھے کہ نواب جوگےزئی بڑے اعتماد سے اٹھے اور ان سے مخاطب ہوئے: ”ہم ےہ بےان پہلے پڑھ چکے ہےں۔ ہمےں فےصلہ کرنے کے لےے مزےد وقت نہےں چاہےے کےونکہ شاہی جرگے کے سردار پاکستان کی حماےت مےں فےصلہ کرچکے ہےں۔ ہم اعلان کرتے ہےں کہ ہمارا نمائندہ پاکستان دستور ساز اسمبلی مےں بےٹھے گا“۔چنانچہ بلوچستان پاکستان میں شامل ہوا۔ 

ای پیپر دی نیشن