پی ٹی آئی مسلم لیگ ن کیساتھ کام کا موڈ نہیں‘ بلاول : پی پی کے بجارانی بلامقابلہ رکن سندھ اسمبلی منتخب

اسلام آباد/ کشمور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بے نظیر کی شہادت کے بعد ملک کی بنیادیں ہل چکی تھیں، ہم نے نہ صرف جمہوریت کو بحال کیا بلکہ آمر کو بھی نکالا۔ یہ میرا پہلا الیکشن ہے اور اپنے انتخابی منشور کے ساتھ آیا ہوں۔ پی پی کے خلاف سازشیں ہوئیں، شہید بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہوں، چیلنجز کو قبول کرتا ہوں۔ رہنماﺅں کی شہادت سے پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے۔ کچھ لوگ تو بی بی کو بھی پارٹی میں چھوڑ کر چلے گئے تھے 2018ءکے الیکشن میں 2013ءکے الیکشن سے بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھوک مٹاﺅ پروگرام کے تحت فوڈ کارڈ دیئے جائیں گے۔ منشور میں بھوک مٹاﺅ پروگرام شامل کیا ہے۔ بھوک مٹاﺅ پروگرام سے خواتین کو روزگار بھی ملے گا۔ بھوک مٹاﺅ پروگرام سے یونین کونسل سطح پر سٹور کھولے جائیں گے جو خواتین چلائیں گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی ملک بھر سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے ساتھ کام کرنے کے موڈ میں نہیں ہوں کیونکہ ن لیگ دھوکہ دیتی اور پی ٹی آئی یوٹرن لیتی ہے۔ جو پی پی کے منشور کو مکمل کرنے میں ساتھ دے گا اس کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ شہباز شریف اور عمران خان کے ساتھ نظریاتی اختلافات ہیں۔ زرداری صاحب اتحاد کو بہتر طریقے سے چلاتے ہیں۔ پی پی نے پہلے بھی آرٹیکل 62 اور 63 میں اصلاحات کی بات کی تھی، اپنے منشور اور نظریہ پر الیکشن لڑ رہے ہیں، وزیراعظم زرداری صاحب بنیں گے یا میں؟ فیصلہ پارٹی کرے گی۔ الیکشن میں اکثریت لی تو وزیراعظم کون بنے گا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ علاوہ ازیں پی ایس 6 سے میر شبیر علی بجارانی بلامقابلہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہو گئے۔ ریٹرننگ افسر نے ان کی کامےابی کا اعلان کر دیا۔ وہ کشمور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار تھے۔ ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 25 جولائی کو پولنگ ڈے کے بعد جاری کیا جائے گا۔ ایم ایم اے نے حلقہ پی ایس 6 سے پیر عبدالقیوم کو ٹکٹ دیا تھا۔ شبیر بجارانی نے پیر عبدالقیوم کیخلاف اعتراضات داخل کرائے۔ آر او نے اعتراضات پر پیر عبدالقیوم کے کاغذات مسترد کر دیئے۔ پیر عبدالقیوم نے الیکشن ٹربیونل سکھر میں نظرثانی درخواست جمع کرائی۔ الیکشن ٹربیونل سکھر نے بھی پیر عبدالقیوم کے کاغذات مسترد کر دیئے۔بلاول بھٹو کل اتوار سے سندھ اور پنجاب کے دورے کا آغاز کرینگے۔ ترجمان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کل ضلع ٹھٹھہ، ماتلی سے ہوتے ہوئے حیدر آباد پہنچیں گے، رات حیدر آباد میں قیام کرینگے۔ پیر کو حیدر آباد اور مٹیاری سے نواب شاہ پہنچیں گے۔ بلاول 2جون کی رات نوابشاہ میں قیام کریں گے۔ منگل کو نوشہرو فیروز اور خیرپور سے ہوتے ہوئے سکھر پہنچیں گے۔ سکھر میں قیام کے بعد 4 جون کو گھوٹکی سے پنجاب جائیں گے۔

بلاول

ای پیپر دی نیشن