اسلام آباد (نانگار) الیکشن کمیشن نے وفاقی و صوبائی نگران کابینہ میں شامل ممبران کیجانب سے اپنے اور اپنے زیر کفالت افراد کے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر حتمی نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ انہیں کہا گیا ہے کہ قانون پر عمل داری تک کیوں نہ آپ کو کام کرنے سے روک دیا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق انتخابی قانون 2017ءکے سیکشن 230 کے تحت وفاقی و صوبائی نگران حکومت کے تمام ممبران پر لازم ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے تین دنوں کے اندر اندر اپنے اور اپنے زیر کفالت افراد کے اثاثہ جات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں مگر نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک، نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید حسن عسکری رضوی، نگران وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان، نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاﺅ الدین مری، نگران وفاقی وزراءشمشاد اختر، محمد اعظم خان، سید علی ظفر، روشن خورشید بروچہ، محمد یوسف شیخ، عبداﷲ حسین ہارون، پنجاب کے وزراءسید ضیاءحیدر رضوی، احمد وقاص ریاض، نگران وزیر سندھ جمیل یوسف نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرائی ہیں اور دیگر وفاقی و صوبائی کابینہ کے ممبران قانون کے تحت اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام رہے۔
اثاثے/ حتمی نوٹس