ایم کیو ایم میں گروپنگ نہیں، مخالفین کی مہم سے فائدہ ہوگا، فاروق ستار ودیگر کی مشترکہ پریس کانفرنس

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم میں گروپنگ نہیں ہے، ایم کیو ایم متحد ہے اور سب مل کر الیکشن لڑیں گے، کراچی کی عوام بڑے ناموں کو نہیں پتنگ کو ووٹ دے گی ہمارے مخالفین کی مہم سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوگا۔کراچی میں ایم کیو ایم کے سینیئر رہنما فاروق ستار کی رہائش گاہ پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماوں فاروق ستار، فیصل سبزواری اور عامر خان نے مشترکہ طور پر ایم کیو ایم میں گروپنگ کی تردید کی۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم متحد ہے اور تمام بڑے رہنما الیکشن مہم مل کر چلائیں گے۔عوام بڑے ناموں کو نہیں ایم کیو ایم کے نشان پتنگ کو ووٹ دیں گے۔اس موقع پر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دیگر رہنماو¿ں کی طرح گھر گھر جاوں گا۔میری خواہش تھی کہ اس بار مجھے بریک دیا جائے۔بعض کارکنان کہہ رہے تھے کہ الیکشن لڑوں جبکہ بعض نے الیکشن لڑنے سے منع کیا۔انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں ٹکٹ کے لئے بہادر آباد نہیں گیا بہادرآباد والوں کو میری نمائندہ حیثیت میں ضرورت ہے میں نے آخری وقت تک کوشش کی کہ ہم سب مل کر محنت کریں لیکن خد مقبول صدیقی کا اصرار تھا کہ میں الیکشن لڑوں، خالد مقبول نے زور دیا کہ میں دو حلقوں سے الیکشن لڑوں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ ہر حلقے میں ہمارے مخالفین بھی موجود ہیں۔فاروق ستار کے ساتھ میمن مسجد میں جو واقعہ پیش آیا اس میں جماعت اسلامی کے رہنما ملوث تھے اور جماعت اسلامی کے رہنما نے ہی فاروق ستار کے خلاف نعرے بازی کی۔مخالفین کی جانب سے ایم کیو ایم کے خلاف پروپیگنڈے کا ہمیں ہی فائدہ ہوگا اور ہمارے سوئے ہوئے کارکنان بیدار ہوں گے۔فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ایک ایک امیدوار کو ہم اون کرتے ہیں۔ہمارے مخالفین کے لئے 22 اگست چاندرات اور 5 فروری عید کا دن تھا۔فاروق ستار الیکشن نہیں لڑناچاہتے تھے۔فاروق ستار کی الیکشن نہ لڑنے کی درخواست رابطہ کمیٹی نے مسترد کردی ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ ایم کیوایم نے پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال کے مقابل کمزور امیدوار کیوں کھڑاکیا ہے؟ کیا ایم کیو ایم پہلے ہی شکست تسلیم کرچکی ہے؟ جس پر عامر خان نے جواب دیا کہ جتنا بڑا مصطفیٰ کمال کا قد ہے ہم۔نے اتنا بڑا امیدوار کھڑا کیا ہے۔جبکہ فاروق ستار نے صحافی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کرکے آپ نے ہمارے امیدوار کا قد چھوٹا کردیا ہے۔اس موقع پر فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کے مقابلے پر اسامہ قادری بڑا نام ہے اور ان سے قبل ان کی والدہ کو بھی ٹکٹ دیا تھا۔اسامہ قادری اس وقت صوبائی اسمبلی کے رکن تھے جب مصطفیٰ کمال ایک یونٹ کے کارکن تھے۔اسامہ قادری کی والدہ نے ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے دوران صعوبتیں برداشت کی ہیں۔ان کی قربانیاں ہیں اور اسامہ قادری اس سے قبل لیاقت آباد کے کامیاب ٹاون ناظم بھی رہے ہیں۔ایم کیو ایم کو ووٹ بڑے ناموں کی وجہ سے نہیں پارٹی اور نشان کی بنیاد پر پڑتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن