گوجر خان (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گوجر خان میں جلسہ سے خطاب میں کہا ہے کہ گوجر خان کے وفادار شہریوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ سازش کے تحت پی پی رہنماؤں کی کردار کشی کی گئی بھٹو شہید اور بی بی شہید کا مشن جاری رکھوں گا۔ پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ حلال ہو چکی ہے نندی پور کیس کا فیصلہ پیغام ہے کہ پی ٹی آئی میں جائیں یا جیل میں جائیں سلیکٹڈ وزیراعظم سلیکٹڈ سپیکر اور سلیکٹڈ بجٹ نامنظور کرتے ہیں۔ عوام دشمن بجٹ دھاندلی سے پاس کرایا گیا۔ کیا انصاف ہے کہ تین بار کا وزیراعظم جیل میں ہے آصف زرداری پہلے بھی باعزت بری ہوئے اب بھی ہوں گے۔ مجھے اپنے بہادر باپ پر فخر ہے وہ جھکا نہیں وہ بکا نہیں پنجاب کے وسائل پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے لیکن وزیراعلیٰ خاموش ہے نالائق اور سلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف ہم سب کو ملکرلڑنا ہوگا۔ 50 لاکھ گھر دینے کی بجائے غریبوں کے گھر توڑ رہے ہیں۔ دس ماہ میں 6 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا ہے ہم سے 5 سال سے آٹھ ہزارارب کے قرضوں کا حساب مانگتے ہیں جس وزیراعظم کو وزیر رکھنے اور نکالنے کا اختیار نہ ہو اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں جسے اپنے وزیراعظم ہونے کا ٹی وی سے پتہ چلے اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں۔ یہ کٹھ پتلی عوام دشمن بجٹ ہے آپ کا خون چوس رہا ہے ہمیں اپنے معاشی حقوق کیلئے لڑنا پڑے گا بولنے کی آزادی کے تحفظ کی بجائے زبان بندی کی جا رہی ہے یہ نیا پاکستان کٹھ پتلیوں کا پاکستان ہے یہ نیا پاکستان عوام کیلئے عذاب ہے بلاول بھٹو نے نامنظور نامنظور نیا پاکستان نامنظور کا نعرہ لگا دیا اس کے علاوہ گو عمران گو، بندہ نمبر دو، عمران مک گیا تیرا شو عمران کے نعرے بھی لگوائے کارکنوں نے بھرپور جواب دیے علاوہ ازیں جیالے مایوس نہیں ہو ایک او ربھٹو سامنے آ رہا ہے۔ پنجاب کو آواز دیتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں مسائل کے حل کئے جانے تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا میں جانتا ہوں کہ پنجاب کا جیالا مایوس ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم جب بھی آتے ہیں ظلم کرکے بھاگ جاتے ہیں یہ کیسی حکومت ہے لاڈلے کے دوست کے بے نامی اکائونٹس حلال اور آصف زرداری کے دوست کے بے نامی اکائونٹس حرام ہیں صرف بزدل لوگ ہی بزرگ اور خواتین کو نشانہ بناتے ہیں یہ کیسی حکومت ہے کہ لاڈلی کی آف شور حلال اور نوازشریف کی آف شور حرام ہے۔ اس عمر میں بھی زرداری ہنستے ہوئے جیل گئے۔ پہلے منتخب وزیراعظم کے قتل کا انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیا انصاف ملتا ہوگا۔ عمران خان کا پاکستان نامنظور جناح کا پاکستان واپس دو سندھ کا وزیراعلیٰ ہر جگہ عوام کیلئے بولتا ہے جبکہ پنجاب کا کٹھ پتلی وزیراعلیٰ کچھ بولتا ہی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے سابق صدر زرداری سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال بجٹ منظوری اور اے پی سی کے فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا بلاول بھٹو نے قرارداد کی منظوری پر کہا کہ میں حکومت کیلئے اتنا بڑا مسئلہ بن گیا ہوں جب عوام کا معای قتل ہوتا ہے تو عوام رو روی ہوتی ہے تو کیا یہ حکومت کیلئے مسئلہ نہیں ان کا بہت سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بلاول بھٹو نے انہیں جھوٹا اور سلیکٹڈ کیوں کہا؟ بحیثیت چیئرمین پی پی سپیکر کو خط بھیجا کہ پروڈکشن آرڈری جاری کریں دوسرا و تیسرا خط بھیجا لیکن سپیکر نے کہا کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا سپیکر حکومت کا ہر حکم کیوں مانتے ہیں بی بی نے مجھے سچ بولنے کی تربیت کی ہے اگر آپ سلیکٹڈ ہیں تو میں آپ کو سلیکٹڈ ہی کہوں گا اگر آپ جھوٹ بولیں گے تو میں آپ کو جھوٹا ہی کہوں گا جب تک الیکشن ریفارمز نہیں ہوں گی تب تک مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ بے سود ہے بجٹ کی منظوری کیلئے حتمی ووٹنگ ہوئی ہی نہیں کسی کو کچھ پتہ نہیں بجٹ کی حمایت اور مخالفت میں کتنے ووٹ آئے لفظ سلیکٹڈ پر پابندی خذف کرنا اور حکومت کی طرف سے چور ڈاکو سمیت گالیاں دینا کیوں حذف نہیں کیا جاتا۔