سرینگر+بڈگام(اے این این )مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام کے علاقے کرالہ پورہ میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہید کیے گئے مجاہد ضرار کو سپرد خاک کردیا گیا ،شہید کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی ، تدفین کے موقع پر سکیورٹی فورسز اور کشمیری نوجوانوں میں شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 4 نوجوان زخمی ہو گئے ۔بڈگام سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے کرالہ پورہ چیک پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونیوالے شخص کی شناخت ضرار کے نام سے ہوئی ہے جس کو ہفتہ کی علی الصبح نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کردیا گیا ، شہید کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی ۔تدفین کے بعد پھوٹنے والے احتجاجی مظاہروں میں نوجوان ٹولیوں کی شکل میں سڑکوں پر آگئے اور بھارتی سکیورٹی فورسز پر شدید پتھرائو کیا ۔جس کے جواب میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنوں اور جدید اسلحہ سے فائرنگ کی اور آنسو گیس کا بے تحاشا استعمال کیا گیا جس سے کئی افراد بے ہوش بھی ہو گئے ۔فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا ۔30سالہ شبیر احمد ولد محمد اشرف کے پیٹ میں گولی لگی جس کا فوری آپریشن کیا گیا تاہم زخمی نوجوان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔پیلٹ گنوں کی فائرنگ سے تین نوجوان زخمی بھی ہوئے ۔دوسری جانب بھارتی سکیورٹی فورسز نے الزام عائد کیا ہے کہ شہید ہونیوالا جنگجو کالعدم تنظیم جیش کے ساتھ وابستہ تھا اور وہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھا۔ جنگجو کا تعلق ہمسایہ ملک پاکستان سے ہے ۔تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ پاکستان کے کس علاقے سے ہے ۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر دیئے گئے تازہ بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حریت کانفرنس(گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاکہ حقیقت کو لاکھ پردوں میں بھی چھپایا نہیں جاسکتا، سچائی ایک سو تیس کروڑ عوام کے منتخب نمائندوں کے برسوں سے دہرائی گئی غلط بیانی سے بھی بدل نہیں سکتی اور ہمالیہ جیسی ٹھوس حقیقت لگاتار انکار کرنے والے دھانوں سے بھی چھن چھن کر سامنے آہی جاتی ہے۔ گیلانی نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نے غیر شعوری طور مسئلہ کشمیر کو ایک حل طلب مسئلہ قرار دے کر ہمارے دیرینہ موقف کی تائید کی ہے۔ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے مختلف جیلوں کے اندرمحبوس کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی حالت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں تمام مسلمہ اخلاقی ، جمہوری اور انسانی قدروں حتی کہ قانونی پہلوئوں کو بھی بالکل نظر انداز کرکے ان قیدیوں کے ساتھ ظالمانہ برتائو روا رکھا جارہا ہے ۔ میرواعظ نے علمی برادری ،خصوصا انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے کمیشن برائے حقوق انسانی سے اپیل کی کہ وہ ان جیلوں کا دورہ کرکے کشمیری قیدیوں کی حالت زار کا جائزہ لیں۔
مقبوضہ کشمیر: شہید نوجوان سپرد خاک‘ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت‘ مظاہرے‘ جھڑپیں‘ 4 زخمی
Jun 30, 2019