لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ پولٹری میں استعمال ہونے والے ہر طرح کے خام مال پر سے درآمدی ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس، بجلی کے بلوں سے withholdingٹیکس اور ڈالر کاریٹ بڑھنے کے باعث پولٹری سیکٹر بحران کاشکار ہوگیا ہے پولٹری فیڈ بہت مہنگی ہوگئی ہے پولٹری فارمرز شدید پریشان ہیں۔برائیلر اور لئیر فارمر مسلسل چند مہینوں سے نقصان اٹھا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے فارمر حضرات اپنے کاروبار کو مزید جاری رکھنے کی بھی سکت نہیں رکھ رہے اور دو سے تین ماہ میں مرغی کے گوشت اور انڈوں کی فراہمی تقریباً ناپید ہو جائے گی ۔ وائس چیئر مین پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن نارتھ ریجن چوہدری محمد نصرت طاہر نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں میڈیا کوپریس بریفنگ میںکیا ہے۔یہ نہ ہو کہ ڈیڑھ دو ماہ تک پولٹری فارمرز اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں اور مرغی کے گوشت کی پیداوار بالکل ناپید ہوجائے۔