ننکانہ صاحب + موڑ کھنڈا + بہاولنگر (نامہ نگاران + نمائندہ نوائے وقت) ننکانہ صاحب کے نواحی گائوں ہفت مدر کے سرکاری ہسپتال میں گزشتہ رات دو بجے چار ڈاکوئوں کا دھاوا، چوکیدار اور سکیورٹی گارڈ کو رسیوں سے جکڑ کر لیبر روم میں موجود دو لیڈی ہیلتھ وزٹرز کے ہاتھ پائوں باندھ کر مبینہ طور پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ڈاکو نازیبا ویڈیو اور تصاویر بھی بناتے رہے، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گائوں ہفت مدر کے سرکاری ہسپتال میں چار نامعلوم مسلح ڈاکو زبردستی اندر گھس آئے جنہوں نے ہسپتال کے چوکیدار نیاز احمد اور سکیورٹی گارڈ جعفر علی کو رسیوں سے جکڑ کر باندھ دیا اور لیبر روم میں ڈیوٹی پر موجود دو لیڈی ہیلتھ وزٹرز کے ہاتھ پائوں باندھ کر ان کے منہ پر پٹیاں لپیٹ دیں ، ڈاکو مبینہ طور پر دو گھنٹے تک خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ ان کی نازیبا ویڈیو اور تصاویر بھی بناتے رہے دیگر لیڈی ورکرز کا کہنا ہے کہ انتظامیہ واقعہ کے اصل حقائق کو دبا رہی ہے مذکورہ واقعہ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے شدید احتجاج کیا اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا اس موقعہ پر ایس پی انویسٹی گیشن ننکانہ صاحب خالدہ پروین نے اپنے اہلکاروں کے ہمراہ متاثرہ لیڈی ہیلتھ وزٹرز کو میڈیا کے سامنے موقف دینے سے زبردستی روک دیا اور بازو سے پکڑ کر زبردستی کھینچتی رہی جبکہ دیگر پولیس اہلکار میڈیا کے کیمرے بند کروانے کی ناکام کوشش کرتے رہے پولیس نے متاثرہ خواتین کا میڈیکل کروانے سے قبل ہی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی مدعیت میں چار نامعلوم ڈاکوئوں کے خلاف تھانہ مانگٹانوالہ میں ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔یاد رہے کہ ڈاکو جاتی دفعہ چوکیدار اور سیکورٹی گارڈ سے ان کی بندوق 12بور پمپ ایکشن اور موٹر سائیکل بھی چھین کر کے لے گئے تھے۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اور ایل ایچ ویز ایسو سی ایشن کا سی ای او ہیلتھ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ‘ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، احتجاج گزشتہ رات ننکانہ صاحب کے نواحی گائوں ہفت مد کے ہسپتال میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر کیا گیا۔ مظاہرین میں ایسوسی ایشن کی صدر نادیہ ارشاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ننکانہ صاحب میں ایل ایچ ویز کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جاے گا ۔اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے جنر ل سیکرٹری ڈاکٹر کاشف علی نے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے ورنہ احتجاج پنجاب بھر میں پھیلا دیا جائے گا اور قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔