لیڈز (سپورٹس رپورٹر)افغانستان کے خلاف میچ جیتنے پر کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پچ بیٹنگ کے لئے آسان نہیں تھی لیکن عماد وسیم نے شاندار بیٹنگ کی۔ جیت کا کریڈٹ انہیں جاتا ہے۔ لیڈز کے تماشائیوں کا شکریہ جو ہمیں سپورٹ کرنے آئے۔ بابر اعظم اور امام نے زبردست بیٹنگ کی۔ جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے یہ ورلڈ کپ کا میچ تھا ہمیں اندازہ تھا کہ میچ جیتنا آسان نہیں ہے۔ ہم کل انگلینڈ اور بھارت کا میچ دیکھیں گے امید ہے کہ بہترین ٹیم جیتے گی۔افغانستان کے کپتان گلبدین نائب نے کہا کہ ہم موقع سے فائدہ نہ اٹھاسکے لیکن تمام تر کریڈٹ پاکستانی ٹیم کو جاتا ہے‘کھلاڑی اچھا کھیلے تاہم آخری اوورز میں میچ پر کنٹرول نہیں رکھ سکے۔ہیڈنگلے لیڈز میں ہفتے کو پاکستان کی ڈرامائی جیت کے ہیرو عماد وسیم نے شائقین کرکٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ میچ کے اتار چڑھاو کو دل پر نہ لیں۔میچ کے بعد پریس کانفرنس میں ان سے پوچھا گیا کہ اتنے سنسنی خیز میچ میں شائقین کے دلوں کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے اور کسی کو دل کا دورہ بھی پڑسکتا ہے، کمزور دل والے میچ نہ دیکھیں۔عماد وسیم نے کہا کہ کھیل کو انجوائے کریں کھلاڑی انسان ہیں جو سو فیصد دینے کی کوشش کرتے ہیں کئی بار انہیں کامیابی مل جاتی اور کئی بار ناکامی لیکن وہ سو فیصد دیتے ہیں۔ تماشائی گراونڈ میں کشیدگی پیدا کرکے لڑائی جھگڑا نہ کریں۔ کھیل کو کھیل کی طرح لیا جائے۔ مجھے نہیں معلوم کہ لوگوں کو اس میچ سے دل کا دورہ پڑ گیا، میری درخواست ہے کہ میچ انجوائے کریں، سب مسلمان ہیں، اس لئے لڑائی جھگڑے سے گریز کیا جائے،کھیل کو انجوائے کریں۔ میں ہمیشہ اپنے ملک کے لئے کھیلتا ہوں اور سو فیصد کھیل پیش کرتا ہوں۔ مجھے اپنے ملک سے پیار ہے۔ میں نے کوشش کی کہ فاسٹ بائولروں کو ٹارگٹ کروں، نتائج ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتے، افغانستان کے سپنرز خطرناک ہیں، جیت جیت ہوتی ہے۔ وہاب ریاض کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ٹوٹی ہوئی انگلی کے ساتھ میچ کھیلا۔ پاکستان ٹیم متحد ہے، اس لئے ہمیں علم تھا کہ کوئی ایک بھی وکٹ پر رک گیا تو ہم میچ جیت جائیں گے۔ شاٹ سلیکشن غلط تھی لیکن یہی کھلاڑی برمنگھم کا میچ جتوا چکے ہیں۔ ہم راشد خان کو وکٹ نہیں دینا چاہتے تھے، اگر سرفراز احمد موجود ہوتے تو ہم بہت پہلے میچ جیت جاتے۔