پنجاب اسمبلی: پٹرول قیمتوں میں اضافہ کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج ، شیم شیم کے نعرے

Jun 30, 2020

لاہور(خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف شدید احتجاج، اجلاس میں اپوزیشن کا شور شرابا، اپوزیشن ارکان کی نشستوں پر کھڑے ہو کر حکومت مخالف نعرے بازی، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپوزیشن کے شیم شیم ،گو نیازی گو نیازی کے نعرے کے نعرے ، اپوزیشن ایوان میں پلے کارڈز اٹھا کر حکومت مخالف نعرے بازی،راجہ بشارت کی ایوان میں پلے کارڈز لانے پر انکوائری کمیٹی بنانے کا مطالبہ، ڈپٹی سپیکر نے مظاہرے کی ویڈیو بنانے کا معاملہ انکوائری کمیٹی کے سپرد کردیا۔ اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں۔ اجلاس میں ضمنی بجٹ2019-20ئ￿ پر بحث کا آغاز۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گذشتہ روز ضمنی بجٹ2019-20ء پر بحث کا آغاز کردیا بحث کا آغاز پیپلز پارٹی کے سید حسن مرتضیٰ کی تقریر سے کیا گیا ، سید حسن مرتضیٰ نے اپنی تقریر میں کراچی دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت اور سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور ضمنی بجٹ پر کہا کہ پوری دنیا میں پیٹرول ''رل'' گیا ہے جبکہ پاکستان میں عوام ''رل'' گئی ہیں ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ماہ تک کم کرنے کے باوجود عوام کو پریشان کیا گیا، عوام کو رلایااور ذلیل کیا گیا اور اپنے سہولت کاروں اور انویسٹروں کو فائدہ پہنچایا گیا ، اپنی تقریر کی دوران سید حسن ممرتضیٰ نے ضمنی بجٹ کے حوالے ڈیمانڈ کا ذکر کیا جس میں محکمانہ بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی جسے سپیکر نے سپیشل کمیٹی نمبر6کے سپرد کردیا اور دو ماہ میں رپورٹ طلب کی۔ سید حسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ ضمنی بجٹ کی کتاب 472صفحات پر مشتمل ہے جس میں زیادہ تر ڈی جی خان میں ترقیاتی کاموں کا ذکر ہے لیکن اتنی بڑی کتاب میں چنیوٹ کا کہیں نام نظر نہیں آیا کہ اس کی ترقی و تعمیر کے لئے بھی کوئی فنڈ جاری کیا گیا ہو، انہوں نے کہا کہ ہم اس ضمنی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تخت لاہور کا طعنہ دینے والوں نے اب سارا بجٹ تخت ڈی جی خان پر ہی لگادیا ہے۔ اس بجٹ میں راجہ بشارت وزیر قانون کو کچھ نہیں ملا جو ہر وقت حکومت کا دفاع کرتے رہتے ہیں علیم خان کو بھی نظر انداز کیا گیا جس نے اتنی زیادہ انویسٹمنٹ کی۔ عظمیٰ کاردار کا ترجمان کا نوٹیفکیشن ہی کینسل کردیا گیا ہے، سابق سپیکر رانا محمد اقبال نے کراچی واقعہ کی مذمت کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا ذکر کیا تو پاکستان مسلم لیگ ن کے تمام ارکان اسمبلی اپنی نشستوں پر پہلے کارڈز بینرز لٹکا کر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کرونا اور مہنگائی بے روز گاری سے ستائی عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، اس موقع پر اپوزیشن نے حکومت کے خلاف ''گو نیازی گو، آٹا چور چینی چور، دوائیاں چور پیٹرول چور کے نعرے لگانے شروع کردیئے، جس سے ایوان میں کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، اپوزیشن کی جانب سے اپنے احتجاج کی ویڈیو بھی بنائی جا رہی تھی اس دوران سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن سے کہا کہ ایوان میں پہلے کارڈز لانے اور ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دیتے آپ کیسے لائے اور ویڈیو بنا رہے ہیں، جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے سپیکر سے مطالبہ کیا ایوان میں ویڈیو بنانے اور پلے کارڈز لانے پر کارروائی کریں اور مسئلہ کو انکوائری کمیٹی کے سپرد کریں جس پر ڈپٹی سپیکر سردوست محمد مزاری نے یہ معاملہ انکوائری کمیٹی کے سپرد کردیا،اجلاس میں ضمنی بجٹ پر بحث کے ددوران اپوزیشن اراکین کی نوک جھونک اور شور شرابا بھی جاری ہے۔ن لیگی رکن اسمبلی میاں نصیر نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومت نہیں بلکہ مافیاز کی حکومت ہے صوبے کی ترقی کیلئے چاہے فیاض الحسن کو وزیر اعلی بنا دیں۔۔حکومتی رکن عظمی کاردارنے ایوان میں اظہار خیال کرتے وہئے کہا کہ اپوزیشن کو بجٹ پڑھنا نہیں آتاہماری حکومت نے ادروں کی ترقی و بحالی کے لیے سپلیمنٹری بجٹ مانگامگر اپوزیشن نے بیرون ملک دوروں گھروں کی دیواروں اور ذاتی ملازموں کے لیے سپلیمنٹری بجٹ حاصل کیے حکومتی رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ نے کہا کہ مری میں ن لیگ والوں نے قبضہ گروپ کی سرپرستی کی۔ن لیگ والے تین ارب روپے کے پروجیکٹ کی مد میں فنڈز کھا گے۔نواز شریف، شہباز شریف نے مری سے لکٹری چوری کرکے محلات میں لگائی۔مری میں نوجوانوں کو نشے پر لگایا گیا۔عوام کی زمینوں پر قبضہ کرایا گیا۔ ن لیگی رکن اسمبلی کنول پرویز لیاقت نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا بجٹ 70 سے 80 فیصد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔پانچ فیصد پولیس کا بجٹ آپریشنل کیلئے جاتا ہے۔پھر عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کیسے یقینی ہو گی۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے صحت کے نظام کا بیڑا غرق کیا ہے۔حکومتی رکن اسمبلی سبین گل کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر اپوزیشن کی تنقید بے معنی ہے۔ اپوزیشن سے جنوبی پنجاب کی ترقی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو برداشت نہیں ہو رہی پنجاب کے عوام کے لیے عثمان بزدار سے بہترین چوائس نہیں۔ن لیگ کی رکن حنا پرویز بٹ نے کہا کہ حکومت چینی اور آٹے کا بحران پینسٹھ ارب اضافی رکھنے کے باوجود ختم نہیں کر سکی چھ سال کی بچی ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوئی وزیراعلی نے نوٹس نہیں لیا لیکن عمل درامد نظر نہیں آیاایوان سے مطالبہ کرتی ہوں پتنگ بازی کو روکنے کے لیے عملی اقدام کیا جائے پولیس پتنگ بازوں کے خلاف سخت اپریشن کرے۔ن لیگی رکن عنیزہ فاطمہ نے کہا کہ نا اہل حکومت اب کرپٹ ترین حکومت بھی بن چکی ہے ۔

مزیدخبریں