اسلام آباد ( جاوید صدیق) ترکی نے ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی حمایت کی ہے۔ ترکی کی پارلیمنٹ میں پاک ترک فرینڈشپ گروپ کے سربراہ علی شاہین نے گذشتہ روز استنبول یونیورسٹی کے زیراہتمام منعقدہ کشمیر ورچوئل انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، ترکی اس موقف کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر مظالم بند کرے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو پاکستان اور کشمیری عوام مسترد کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کر کے کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے جس سے کشمیری اور بین الاقوامی برادری تسلیم نہیں کرے گی۔ آزاد کشمیر کے صدر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر کشمیر میں غیر قانونی اقدامات اٹھانے پر پابندیاں عائد کرے۔ پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خوداختیاری کی مسلسل حمایت کر رہا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ ہندوستان کی موجودہ فاشسٹ اور نسل پرست حکومت نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ نوے لاکھ کشمیریوں کو ایک سال سے سخت ترین لاک ڈائون میں جکڑ دیا گیا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کے حق خود اختیاری کی حمایت جاری رکھے گا۔ کانفرنس سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر نے بھی خطاب کیا۔ ترکی میں پاکستان کے سفیر سائرس قاضی سجاد ، ورلڈ اویرنس فورم کے سربراہ ڈاکٹر غلام نبی فائی، استنبول یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر محمد ایک، استنبول یونیورسٹی کے ڈین آف فیکلٹی آف لیٹرز ڈاکٹر یا دیوی اور دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا۔
ترکی نے پھرمسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنیکی حمایت کردی
Jun 30, 2020