اسلام آباد(نیوزرپورٹر) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چئیرمین سینٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پٹرول قیمتوں میں اچانک اضافے سے واضح ہوگیا کہ حکومت کی پٹرول مافیا کیخلاف پٹرولنگ ناکام ہوگئی ہے۔ پاکستان میں پٹرول مافیا چینی اور گندم مافیا سے کہیں زیادہ مضبوط اور نقصان دہ ہے۔اگر پٹرول مافیا پر قابو پالیا جائے تو ہماری 80 فیصد معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں کچھ دنوں میں اس مجرمانہ کھیل کو بے نقاب کروں گا جو عوام کے لئے بہت مفید ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا پٹرول مافیا کے کچھ سرغنہ نیب کے ریکارڈ اور ای سی ایل پر ہیں حیرت ہے کہ نیب کے ریکارڈ اور ای سی ایل پر ہونے کے باوجود کیسے یہ مافیا پاکستان آتے ہیں اور کاروباری معاملات کر کے چلے جاتے ہیں۔رحمان ملک نے کہا کہ عوام کو اس سے اندازہ ہونا چاہئے کہ پٹرول مافیا کتنا مضبوط و طاقتور ہے۔انہوں نے کہا تیل کی قلت پیدا کرنے کے لئے پہلے سمندری راستوں سے آنے والے ٹینکرز کا داخلہ روکا گیااور پھر جیسے تیل کی قیمتیں بڑھائی گئیں سب روکے ہوئے ٹینکرز کو لایا گیا۔انہوں نے کہا حکومتی ذمہ داروں کو مافیا کا علم ہونے کے باوجود انکے خلاف کاروائی نہ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔، سینیٹر رحمان ملک پٹرول مافیا زیادہ تر دبئی میں مقیم ہے اور وہ پاک روپے سے بھی کھیلتے ہیں یہ لوگ کھلے سمندر کے اندر تیل میں ملاوٹ کرنے میں بھی ملوث ہیں۔ان کے خلاف ایکشن لوں گامیں نے گندم و چینی مافیا کیخلاف بھی بطور چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نوٹس لیاتھا۔مجھے مافیا کیخلاف اقدامات اٹھانے پر طرح طرح کی دھمکیاں مل رہے ہیں۔انہوں نے کہا ایف آئی اے سے لیکر وزارت داخلہ اور اب چئیرمین سینیت قائمہ داخلہ تک مافیا سے لڑا ہوں۔کسی کی بلیک میلنگ اور دباو میں نہ کبھی آیا ہوں اور نہ آونگا۔بہت جلد قوم کے مجرموں کے مکروہ چہرے بے نقاب کرونگا۔قوم کو بتانگا کہ کون اور کیسے ملک کا پیسہ لوٹ کر پٹرول مافیا کے ذریعے مختلف ممالک میں بھیج رہا ہے ۔انہوں نے کہا جب ملک میں قانون کی حکمرانی کا فقدان ہو تو مافیا قانون کو ہاتھ میں لئے پھیرتے ہیں۔