اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ نوجوان طالب علموں کو سیرت النبی ﷺ اور آپﷺ کی حیات طیبہ کے روشن پہلوئوں، صحابہ کرام اور اسلامی تاریخ کے درخشاں باب سے روشناس کروانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق طالب علموں کو سائنسی علوم حاصل کرنے کی ترغیب دینے کی حوصلہ افزائی کے لئے ڈاکٹر عطاء الرحمن کو منصوبہ مرتب کرنے اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا کو سکالرشپ دینے کی مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان سے وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے ملاقات کی جس میں ڈاکٹر عطاء الرحمن بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔ ملاقات میں ملک میں تعلیم کے فروغ خصوصاً آن لائن تعلیم، طالب علموں کو دینی تعلیم اور سائنسی علوم کی جانب راغب کرنے اور جدید تعلیم کے حوالے سے بہتر مواقع فراہم کرنے کے حوالے سے امور پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے زرعی شعبہ کے فروغ اور خصوصاً چھوٹے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ٹیوب ویلز کے حوالہ سے بجلی کے نرخوں پر سبسڈی دینے کی تجویز پرصوبوں کی مشاورت سے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام، وزیر برائے توانائی عمر ایوب، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور سینئر افسران اجلاس میں شریک تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زرعی شعبہ کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی خوشحالی زرعی شعبہ اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ کرپٹ عناصر نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ مجھے کرسی کی کوئی پرواہ نہیں یہ جاتی ہے تو چلی جائے لیکن مافیا کا آخری حد تک پیچھا کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے پارلیمنٹ ہائوس میں اپنے چیمبر میں کراچی اور پنجاب کے پارٹی اراکین اسمبلی سے ملاقات کے دوران کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان سے پنجاب اور کراچی سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی جن میں سیف الرحمان، محمد عالمگیر خان، آفتاب حسین صدیقی، عبدالشکور شاد، فہیم خان، عطاء اللہ، آفتاب جہانگیر، محمد اسلم، جمیل احمد خان، محمد اکرم، غزالہ سیفی اور صائمہ ندیم شامل تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزراء اسد عمر اور سید علی زیدی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور چیف وہپ عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے پارٹی ارکان کو حکومتی امور، پارٹی کو فعال بنانے اور دیگر قومی امور پر بات چیت کی۔ جبکہ حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں، عوامی مسائل، پارٹی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ارکان نے اپنے حلقوں کے مسائل، مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوامی ردعمل سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی اراکین کو فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت مستحکم ہے، ملک کو معاشی اور سیاسی لحاظ سے طاقتور بنائیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کرپٹ عناصر نے ملک کو نقصان پہنچایاکسی صورت ان سے سمجھوتہ نہیں کروںگا۔ مجھے کبھی بھی اپنی کرسی کی فکر نہیں رہی۔ یہ جاتی ہے تو چلی جائے۔ یہ آج ہے کل نہیں ہوگی لیکن اپنے نظریے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا اور ملک لوٹنے والے مافیا کا آخری حد تک پیچھا کروں گا۔ وزیر اعظم نے پارٹی اراکین اسمبلی کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ رکھیں۔ ملکی مسائل پر جلد قابو پالیں گے ہم بالکل درست سمت میں جارہے ہیں۔ قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔ اس وقت ہم مختلف چیلنجز سے گزررہے ہیں اور ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہر طرح کیلئے تیار ہوں۔