قرنطینہ میں شروع کے ایام کافی مشکل تھے:شاہد آفریدی

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) ساری قوم کا شکریہ ادا کروں گا جس نے مجھے اور میرے پورے گھروالوں کو دعاؤں میں یاد رکھا لیکن مجھے ایسی کوئی علامات نہیں تھیں۔کرونا وائرس سے متاثر ہونے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جس دن ہوا تھا اس کے بعد تین چار دن تھوڑے مشکل تھے جس کے بعد کافی بہتری آرہی تھی لیکن میں نے شروع کے دو تین دن کے علاوہ قرنطینہ نہیں کیا۔ جب بہتری آئی تو میں کمرے سے باہر آیا اور اپنے معمولات اور سرگرمیاں بحال کردیں کیونکہ بستر پر لیٹا رہتا تو میرے لیے مشکل ہوجاتا اس لیے میں 100 فیصد تو نہیں 50 فیصد ٹریننگ کررہا تھا۔سابق کپتان نے کہا کہ ٹریننگ شروع کی تو مجھے بھوک لگ رہی تھی اور کھانا کھانے کو دل چاہتا تھا کیونکہ شروع میں ایک دو دن کھانے میں ذائقہ نہیں آرہا تھا۔انہوں نے کہا کہ 'میں خود ہی اپنا ڈاکٹر بن گیا تھا، فاصلے اور صفائی کے حوالے سے احتیاط کرنے کی سخت ضرورت ہے۔شاہد آفریدی نے کرونا وائرس سے متعلق کہا کہ یہ ایک ایس بیماری ہے کہ اس کو بالکل سرپر بھی نہیں چڑھانا چاہیے لیکن ساتھ میں احتیاط بہت ضروری ہے۔دور دراز علاقوں میں آگاہی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مجھے شک تھا کہ یہ ہوگا لیکن شکر ہے شروع کے دنوں میں نہیں ہوا ورنہ بہت سارے لوگ متاثر ہوتے کیونکہ میں راشن تقسیم کرنے گیا تھا اور تین یا ساڑھے تین ماہ بعد میں متاثر ہوا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...