رحیم یارخان(نمائندہ خصوصی) خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی سے برطرف ملازمین کا گلے میں روٹیاں ڈال کر پریس کلب کے باہر احتجاج۔ احتجاج کرنے پر ملازمین کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج۔ جبری برطرفی پر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ خواجہ فرید یونیورسٹی کے برطرف کئے گئے ملازمین نے پریس کلب کے باہر گلے میں روٹیاں ڈال کر احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں 3 ماہ کی تنخواہیں دیے بغیر جبری طور پر نوکری سے نکال دیا گیا گھروں میں فاقوں کی نوبت ہے اقربا پروری کی انتہا یہ ہے کہ سینکڑوں ملازمین کو نوکری سے نکال کر ہماری جگہ اپنے قریبی عزیز و اقارب کو نوکریاں دی جا رہی ہیں انکا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی برطرفی پر انتظامیہ کے خلاف آواز اٹھائی تو جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا گیا، پی ٹی یوڈی سی کے آرگنائزرمزدوررہنماء حیدر چغتائی نے کہا ہے کہ خواجہ فرید یونیورسٹی فیسوں میں اضافے کے لحاظ سے پاکستان کی مہنگی ترین یونیورسٹی بن چکی ہے ، چیک اینڈ بیلنس کا نظام کمزور ہونے کی وجہ سے منصوبوں اور فنڈز میں کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے ، اب یونیورسٹی میں سالہا سال سے کام کرنے والے ملازمین کو نوکری سے برخاست کیا جا رہا ہے ، مزدور تنظیمیں اس فعل کی مذمت کرتے ہیں، پریس کلب کے باہر ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب سے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خواجہ فرید یونیورسٹی کے برطرف ملازمین کاگلے میں روٹیاں ڈال کر احتجاج
Jun 30, 2020